سپریم کورٹ کی حکم عدولی کا ہریانہ سرکار پر الزام، کئی دہائی پہلے معاہدے پر دستخط ہوچکے ہیں: راگو چڈھا

0

نئی دہلی (ایس این بی) :دہلی جل بورڈ کے وائس چیئر مین راگھو چڈھا نے کہا کہ ہریانہ سرکار کے ذریعہ دہلی کی پانی سپلائی روکنے پر دہلی سرکار سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گی، ساتھ ہی عدالت سے جلد سنوائی کی درخواست کرے گی ۔دہلی میں وزیر آباد پونڈ پر یمنا ندی کی سطح 674.5فٹ ہونی چاہئے جبکہ اب جمنا کی آبی سطح گھٹ کر 667فٹ پر آگئی ہے یعنی کی پوری ندی سوکھ گئی ہے۔
راگھو چڈھا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود دہلی کا پانی ہریانہ نے روکا ہے جبکہ پانی کو لے کر کئی دہائی پہلے معاہدے پر دستخط بھی ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمناندی میں پانی کی سطی ہمیشہ کم رہتی ہے کیونکہ دہلی کو ملنے والے پانی کا بڑا حصہ ہریانہ نے روک لیا ہے۔ پانی کم ملنے کی وجہ سے چندرا ول واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کی اہلیت 90ایم جی ڈی سے گھٹ کر 55ایم جی ڈی، وزیر آباد پلانٹ کی 135ایم جی ڈی سے گھٹ کر 80ایم جی ڈی اور اوکھلا پلانٹ کی 20ایم جی ڈی سے گھٹ کر 12ایم جی ڈی رہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ سرکار کے ذریعہ پانی کی سپلائی روکنے پر دہلی جل بورڈ کی طرف سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی جائے گی ۔لینڈ لاک شہر دہلی کے پاس اپنی کوئی واٹر باڈی نہیں ہے۔دہلی ہمیشہ سے پانی کی سپلائی کے لئے پڑوسی ریاستوں پر منحصر رہا ہے۔دہلی نے کئی دہائی پہلے پڑوسی ریاستوں کے ساتھ معاہدہ سائن کیا ہے ۔اس کے علاوہ سپریم کورٹ کا حکم ہے جس کے مطابق اترپردیش سرکار گنگ نہر کے ذریعہ ،ہریانہ سرکار یمنا ندی کے توسط سے اور پنجاب سرکار بھاکھڑا ناگل سے دہلی والوں کو طے شدہ پانی دے گی ۔سپریم کورٹ کے ذریعہ طے کے گئے معاہدے پر باضابطہ طور پر ریاستوں کی سرکاروں نے دستخط کئے ہیں ۔جس کے تحت آج تک دہلی میں پانی کی سپلائی کی جاتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس بار ہریانہ کی سرکار نے دہلی کے حق کا پانی روک لیا ہے۔دہلی کی طرف پانی نہیں آنے دیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے یمنا ندی کے توسط سے جو پانی آتا ہے ،اس کی سطح گر گئی ہے ۔طے شدہ پانی میں اگر ایک فٹ کی بھی کمی آجائے تو پوری دہلی میں ہڑکمپ مچ جاتا ہے ۔ راگھو چڈھا نے ہریانہ سرکار سے درخواست کی ہے کہ جلد سے جلد دہلی والوں کو ان کے حق کا پانی مہیا کرائے۔دہلی کو پانی دینا ان کی قانونی ذمہ داری بنتی ہے ہم کوئی خیرات یا بھیک نہیں مانگ رہے ہیں ۔سپریم کورٹ نے جو پیمانہ طے کئے ہیں اس کے مطابق دہلی کو پانی ملنا چاہئے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS