نئی دہلی (ایس این بی) : جہانگیرپوری تشدد معاملے میں کچرا چننے والے ملزم زاہد کو ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی۔ وہ اس معاملے میں ضمانت حاصل کرنے والے پہلے شخص ہیں۔ پولیس نے اس سال کے شروع میں ہنومان جینتی کے موقع پر ہونے والے فسادات کے سلسلے میں 19 سالہ ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ جسٹس یوگیش کھنہ نے کہا کہ کسی بھی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔ اس کی عمر تقریباً 18-19 سال ہے اور وہ 17 اپریل سے حراست میں ہے۔ اس معاملے میں چارج شیٹ بھی داخل کر دی گئی ہے۔ اس طرح ملزم کے خلاف تفتیش مکمل ہو گئی ہے۔ اب اس کی کسی معاملے میں ضرورت نہیںہے۔ اس معاملے میںاسے 20ہزار روپے کے ضمانتی اور اتنی ہی رقم کے ذاتی مچلکے پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں16 اپریل کو دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی پر ایک پرامن جلوس نکالا گیا تھا۔ شام چھ بجے کے قریب جب جلوس سی بلاک جامع مسجد کے قریب پہنچا تو بحث کے دوران پتھراؤ شروع ہو گیا۔ فسادیوں نے بھی فائرنگ شروع کر دی۔ جس کی وجہ سے ایک سب انسپکٹر میدا لال کو بائیں ہاتھ میں گولی لگی۔ اس کے علاوہ آٹھ پولیس اہلکار اور ایک شخص شدید زخمی ہوا۔ اس دوران نجی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS