دہلی کانگریس کا دفتر تارکین وطن کے ٹھکانے میں تبدیل

0

نئی دہلی: دہلی کانگریس نے ریاستی دفتر میں عارضی پناہ گا بنا کر تارکین کارکنوں کے رہنے کے لئے 50 بستروں کا انتظام کیا ہے جہاں تارکین کے لئے تینوں وقت کا مناسب کھانا کے ساتھ سینٹائزیشن،ماسک اور جسمانی دوری کا دھیان تب تک رکھا جائے گا جب تک پارٹی کے ان تارکین کارکنوں کو ان کے آبائی ریاست نہیں بھیج دیتی۔دہلی پردیش کانگریس کے صدر چودھری انل کمار نے یہاں ہفتہ کو بتایا کہ پارٹی تارکین کارکنوں کے ریل ٹکٹ کا بھی انتظام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی دفتر راجیو بھون میں بے گھر مہاجر کارکنوں کی جانب سے  کورونا وبا لاک ڈاؤن کے تمام قوانین پر عمل کیا جا رہا ہے۔
چودھری انل نے آج دہلی کے بارڈرکے آنے جانے والی جگہوں کا دورہ کیا، جہاں کانگریس  کورونا واریرس کی دہلی بارڈرریلیف ٹیم ان ہزاروں تارکین کارکنوں،جو
ملک بھر میں پرکورونا وبا لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے آبائی ریاستوں کو پیدل ہی جانے پر مجبور ہیں۔ ان میں کھانےکا سامان، پانی،ماسک تقسیم کیا جا رہا ہے اورانہیں
فرسٹ ایڈ خصوصیات کے ساتھ سینٹائز بھی کرایا جارہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہلی کی اروند کیجریوال حکومت اور مرکزکی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ان
متاثرہ لوگوں کے لئے کچھ نہیں کررہی ہے۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ کانگریس پارٹی بغیر کسی دکھاوے کے لاک ڈاؤن کے بحران کے دوران بھوکے اور ضرورت مندوں کی خدمت کررہی ہے، کیونکہ پارٹی کا
واحد مقصدبھوکے لوگوں مناسب غذا دستیاب کراکر ان کے مصائب کم کرنا ہے۔
کانگریس پارٹی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سے تارکین کارکنوں کو بس یا ٹرین سے ان کی آبائی ریاستوں کو بھیجنے کی اجازت مانگی تھی، ان جانے کے اخراجات کو کانگریس پارٹی برداشت کرنے کے لئے تیار ہے لیکن ریاستی کانگریس کو اس تناظر میں دہلی حکومت سے کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کارکنوں کو ان کے آبائی ریاست بھیجنے کے لئے دہلی حکومت کا یہ رویہ بے حسی  والا ہے۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS