جامعہ ملیہ اسلامیہ کو 100 کروڑ کی اسپیشل گرانٹس دی جائے

0

نئی دہلی، (ایس این بی) 
رکن لوک سبھا کنور دانش علی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ  کے قیام کے 100 سال مکمل ہونے کے موقع پر حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ حسب روایت اس تاریخی یونیورسٹی کو 100 کروڑ کی اسپیشل گرانٹس دی جائے۔
امروہہ سے بی ایس پی کے رکن لوک سبھا کنور دانش علی نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ   جامعہ ملیہ اسلامیہ اس بار 100سال پورے کررہا ہے۔ آزادی کے آندولن سے پیدا ہونے والی یہ یونیورسٹی ہے۔  اس ملک میں یہ روایت رہی ہے کہ جب کوئی یونیورسٹی 100سال پورے کرتی ہے تو اس کو 100کروڑ کی اسپیشل گرانٹس دی جاتی ہے۔ سال 2015میں بنارس ہندو یونیورسٹی کو دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا ہے کہ میری یہ ڈیمانڈ ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو بھی جس نے اس بار ایم- ایچ- آر – ڈی کی رینکنگ میں پہلا مقام حاصل کیا ہے،  100کروڑ روپے کی اسپیشل گرانٹس دی جائے۔
اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ  کل کے ہی میرے سوال کے جواب میں وزیر برائے مائنارٹی افیئرس  نے جواب دیا ہے۔ اس میں جو گرانٹس اترپردیش کو جاتی ہے، وہ پچھلے 5 سال میں 50 فیصد گھٹ گئی ہے اور یوپی سرکار کا پچھلے سال کا یوٹیلائزیشن صرف 9.9 فیصد ہے۔ کیا اس طرح سے ہندوستان آتم نربھر بنے گا؟ اس کے علاوہ ایگریکلچر سیکٹر کی اسکیموں میں ایک بھی پیسہ پی سرکار کو ایلوکیٹ نہیں ہوا ہے۔   یہاں پر پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا کا جو اعلان ہورہا ہے ، میرے ضلع میں پہلی قسط 185000 کسانوں کو ملی ہے لیکن وہ گھٹتے گھٹتے جو آخری اور چھٹی قسط ملی ہے، وہ صرف 47000کسانوں کو ہی ملی ہے۔ یہ سرکار کہیں نہ کہیں کسانوں کو (کارروائی میں شامل نہیں کیا گیا) بنانے کا کام کررہی ہے۔
کنور دانش علی نے گزارش کی ہے کہ جو کورونا کا بحران آیا ہے اور امروہہ حلقہ میں جو کاٹن بیسڈ انڈسٹریز ہیں، جس میں ہزاروں لاکھوں غریب کام کرتے ہیں، الیکٹرسٹی کی سبسڈی ملتی تھی، اس کورونا دور میں بجلی کی سبسڈی بھی ختم کردی گئی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کاٹن بیسڈ انڈسٹریز کے جو مزدور ہیں، جو کسان ہیں، ان کو ان کا حق دیا جائے، تبھی آتم نربھر بھارت بنے گا۔ جب کسان اور مزدور آتم نربھر بنیں گے، تبھی بھارت آتم نربھر بن سکتا ہے۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS