مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ایک ایک کرکے ان کے وزرا اور پارٹی لیڈران کی بدعنوانیاں اجاگر ہورہی ہیں۔ مبینہ بدعنوان وزرا کے خلاف مرکزی ایجنسیاں تیزی سے کارروائی بھی کررہی ہیں۔ گرفتارہونے والے ان وزرا اور لیڈروںکی عدالت میں پیشی کے دوران اور اسپتال کے راستوں میںعام آدمی کھڑے ہوکر نعرے لگا رہے ہیں۔ کسی کو گورو چور، تو کسی کو نوکری چور اور کسی کو کوئلہ چور کہہ کر پکارا جا رہا ہے۔ اس جگ ہنسائی اور بدنامی کے درمیان ممتابنرجی پارٹی کی شبیہ بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں اور بار باریہ صفائی دے رہی ہیں کہ کسی ایک کی غلطی کی وجہ سے سب کو بدنام نہیں کیاجانا چاہیے لیکن ان کے وزا اور لیڈروںپر لگاتار لگ رہے بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے ان کی یہ صفائی اپنی اہمیت کھو بیٹھی ہے۔
سابق وزیرتعلیم پارتھو چٹرجی، پارٹی کے دبنگ لیڈر انوبرتو منڈل کی گرفتاری کے بعداب کوئلہ گھوٹالہ میں مبینہ طور پر ملوث ریاست کے وزیر قانون اور محنت ملئے گھٹک سی بی آئی کی زد پرآگئے ہیں۔ آج آسنسول میں واقع ان کے گھر پر مرکزی ایجنسی سی بی آئی نے چھاپہ مارا ہے۔ ملئے گھٹک کو سی بی آئی نے کئی بار پوچھ گچھ کیلئے طلب کیا تھا لیکن انہوں نے ہر بار بہانہ بنا کر پوچھ گچھ میں شامل ہونے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد یہ چھاپے کی کارروائی کی جارہی ہے۔کوئلہ گھوٹالہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی)بھی پہلے سے ہی کارروائی کر رہاہے۔اس گھوٹالہ میں ملوث کولکاتا کی 6 شیل کمپنیوں کے ذریعے 104 کروڑ روپے کے خوردبرد کرنے کا الزام ہے۔ یہ بھی الزام ہے کہ ترنمول کانگریس کے کئی لیڈروں نے اس رقم سے منقولہ اور غیرمنقولہ جائیدادیں بنائی ہیں۔اس معاملے میں ای ڈی اب تک تقریباً181کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں قرق اورکئی ملزمین کو گرفتاربھی کر چکی ہے۔اسی کوئلہ گھوٹالہ معاملے میں پارٹی کے جنرل سکریٹری اور ممتا بنرجی کے بھتیجے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی اور ان کی اہلیہ روجیرابنرجی پر بھی یہ الزام ہے کہ غیر قانونی کاروبار سے حاصل ہونے والی رقم ان تک پہنچائی گئی ہے۔اس کے علاوہ بھی ترنمول کانگریس کے کئی دوسرے لیڈران پر مختلف گھوٹالوںمیں ملوث ہونے کے الزامات لگ رہے ہیں اور مرکزی ایجنسیوںکی سرگرمیوں سے یہ اشارہ مل رہاہے کہ جلد یا بدیر ان کی بھی گرفتاری ہونی ہے۔
یہ درست ہے کہ مغربی بنگال میںگھوٹالہ اور بدعنوانی کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن2011کے بعد سے مغربی بنگال میں جس طرح سے یکے بعد دیگرے بدعنوانی کے معاملات اجاگر ہورہے ہیں،اس نے ماضی کے تمام گھوٹالوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ہزاروں کروڑ روپے کے شاردا گھوٹالہ میںترنمول کانگریس کے اس وقت کے سینئرلیڈرا ور وزیر مملکت برائے ریل مکل رائے اور دوسرے کئی لیڈروں کے نام سامنے آئے تھے۔مکل رائے،سدیپ بندوپادھیائے، تاپس پال اور کنال گھوش سمیت ترنمول کانگریس کے کئی ارکان پارلیمنٹ گرفتار کیے گئے۔ان میں سے کئی لیڈران طویل عرصہ تک جیل میں بھی رہے، بعد میں مکل رائے نے بھارتیہ جنتاپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ اس کے بعد ناردااسٹنگ آپریشن نے ترنمول کے کئی اور بڑے چہروں سے نقاب سرکادیا۔ سیلاب راحت کاری فنڈ میں بھی اربوں روپے کے گھوٹالے کے الزامات سامنے آئے۔مویشی اسمگلنگ، کوئلہ گھوٹالہ اور ٹیچر تقرری گھوٹالہ ابھی سرخیوںمیںہے۔ان گھوٹالوں کی تفتیش کر رہی مرکزی ایجنسیاں ہر دوسرے ترنمول لیڈروںکوسمن بھیج کر پوچھ گچھ کیلئے طلب کررہی ہیں۔اس کے ساتھ ہی وسائل سے زیادہ دولت اکٹھا کرنے کے معاملے میںممتابنرجی کے بھائی اوربہنوئی سمیت گھر کے 6افراد کے خلاف معاملہ بھی ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔
ان گھوٹالوں میں گرفتاری اور لیڈروں کے گھروں سے دولت کا پہاڑ ملنے کے بعد سے ترنمول کانگریس کی مقبولیت کو گہن لگنا شروع ہوگیا ہے تو دوسری پارٹی میں بھی مخالفت کی آواز اٹھنے لگی ہے۔ سابق آئی اے ایس اور راجیہ سبھا ممبر جواہرسرکار، لوک سبھا کے ممبر پروفیسر سوگت رائے اور کئی دوسرے لیڈران داغدار ہوتی ترنمول کانگریس سے اپنی آزردگی کا اظہار کھلے عام کررہے ہیں۔
ایسا نہیںہے کہ گھوٹالوں اور بدعنوانیوں کے معاملہ میں ترنمول کانگریس اکیلی ہو۔ آج اقتدار کو ہدف بناکر سیاست کرنے والے لیڈروں کی ایک قابل لحاظ تعداد اس تعفن زدہ غلاظت میںگلے گلے تک ڈوبی ہوئی ہے۔مگر اس کے ساتھ ہی اصلاح و تطہیر کاعمل بھی جاری رہتا ہے، پارٹی قیادت ایسے لیڈروںکی پشت پناہی کے بجائے انہیں باہر کا راستہ دکھاتی ہے۔داغ دھونے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے مگرمغربی بنگال میں ترنمول قیادت اصلاح و تطہیر کے بجائے جوابی الزامات کا سہارا لے رہی ہے۔سی پی ایم کے دور میں مبینہ طورپر ہونے والے گھوٹالوں اور مدھیہ پردیش کے ویاپم گھوٹالہ کا حوالہ دیا جارہاہے تو مرکزی ایجنسیوںکی کارروائی کے خلاف اسمبلی میں قرار داد لانے کی تیاری ہورہی ہے۔
دوسرے کوچور قرار دے کر اپنی چوری چھپانے کی کوشش بہرحال کبھی کامیاب نہیں ہوتی ہے۔اس سے پہلے کہ ترنمول کانگریس کے بدعنوان اور گھوٹالہ باز لیڈران بنگال کے عوام پرطاری ممتا بنرجی کاسحر توڑ دیں، بہتر ہوگا کہ انہیں باہر کا راستہ دکھادیا جائے۔
[email protected]
بنگال میں بدعنوانی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS