روزبہ روز انفیکشن کی شرح میں اضافہ،ٹیسٹ، ٹریسنگ کی رفتار سست
نئی دہلی (ایس این بی) : گزشتہ کچھ دنوں سے عالمی وبا کووڈ کی رفتار میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، انفیکشن کی شرح میں اچانک کئی گنا اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ آج کووڈ-19 کے 517 معاملے سامنے آئے ہیں جبکہ کسی موت کی اطلاع نہیں ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹنگ (RAT)، RTPCR ٹیسٹنگ اور ٹریسنگ کی رفتار سست ہے، یہاں تک کہ اسپتالوں میں بھی کووڈ سے متاثرہ افراد کو داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے اور نہ ہی وہ کووڈ فیور کلینک میں آ رہے ہیں۔ ایسے میں محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کی بے چینی بڑھ گئی ہے کہ معاملے کیسے بڑھ رہے ہیں، کیا سیلف ڈیٹیکشن کٹ سے یہ الجھن پیدا نہیں ہورہی ہے۔ جو عام علامات والے لوگوں میں بھی کووڈ کی تصدیق کر رہا ہے جو گروسری کی دکانوں سے لے کر کیمسٹ کی دکانوں تک 250 سے 300 روپے میں آسانی سے دستیاب ہے۔ افسران نے کہا کہ ہم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں کہ گھروں میں آئسولیشن میں رہنے والوں میں انفیکشن کی صورت حال کیا ہے۔ اگر ضرورت ہوتی ہے تو کووڈ کی سیلف ٹیسٹنگ کٹ جانچ کے عمل کو روکا جاسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ویرینٹ کے فعال ہونے کے بارے میں لوگوں میں پائے جانے والے کنفیوژن کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر نوتن منڈیجا نے بتایا کہ لوک نائک اسپتال کے کووڈ کیئر سینٹر میں صرف 5 مریضوں کو داخل کیا گیا ہے۔ ان میں سے 4 متاثرین کو ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی دائمی بیماریاں بھی ہیں، جبکہ ایک مریض کو اتوار کی صبح آر ٹی پی سی آر میں کووڈ پازیٹو ہونے کے بعد داخل کیا گیا ہے۔ یوں تو دارالحکومت میں کورونا کے معاملے بڑھ رہے ہیں لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ پچھلے ایک ہفتہ کے دوران سامنے آنے والے نئے معاملوں میں معمولی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ متاثرہ افراد کو اسپتال جانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ سب سے بڑے کووڈ اسپتال ایل این جے پی میں صرف 6 مریض داخل تھے۔
کورونا کے معاملے 500 سے بھی تجاوز
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS