کورونا وائرس ہوا میں نہیں بلکہ زمین پر رہتا ہے

0

نئی دہلی : سوشل میڈیا پریونائٹیڈ نیشن چلڈرن ایجوکیشن فنڈ یونیسیف کے نام سے ایک پوسٹ وائرل ہورہا ہے۔پوسٹ میں دعوی کیا جارہا ہے کہ کورونا وائرس ہوا میں نہیں تیرتا ہے بلکہ یہ زمین پررہتا ہے ۔اس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ یہ وائرس ہوا سے نہیں پھیلتا ۔ہماری ٹیم نے جب ان دعووں کی چانچ کی تو پایا کہ یونیسیف نےایسی کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی ہے۔
کیا ہے وائرل پوسٹ میں؟
سوشل میڈیا پر یونیسیف کے نام سے وائرل اس میسج کو لکھا گیا ہے۔یہ وائرس ہوا میں نہیں بلکہ زمین پر رہتا ہے۔اس لئے یہ ہوا سے نہیں پھیلتا ہے۔اس گرافک میں وائرس کا مطلب کورونا وائرس سے ہے۔جیسے کہ اس کے کیپشن میں بھی واضح ہے۔
تحقیق:اس وائرل پوسٹ کا سچ جاننے کے لئے ہماری ٹیم نے یونیسیف میں ہلتھ افسر پرفل بھردواج سے رابطہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ وائرل میسج کا یونیسیف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یونیسیف نے اس طرح کا کوئی ایڈائزری نہیں جاری کرتی ۔اس سے یہ صاف ہو گیا کہ وائرل ایڈوائزری یونیسیف نے جاری نہیں کی ہے۔
ڈبلو ایچ او کے مطابق موجودہ شواہد بتاتی ہیں کہ کووڈ-19لوگوں میں براہ راست،انڈاریکٹ یا انفیکٹیڈ انسان کے منہ یا ناک سے نکلنے والے مادے کے ساتھ رابطہ میں آنے سے پھیلتا ہے۔اس میں تھوک،چھینکن، بولنا یا گانا گانا ہے۔ جو لوگ اس انسان کے قریب ہوں(ایک میٹر کے دائرے میں)ان کے ناک،منہ یا آنکھوں پر اگر یہ ڈراپ لیٹس گریں تو وہ انفیکٹیڈ ہوسکتا ہے یا ہوسکتی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ چھوٹی بوندیں(جن کو نیوکلیئ یا ایروسول کہا جاتا ہے ایروسولائزڈ بوند کہا جاتا ہے)کچھ طبی طریقہ کار کے دوران تشکیل پاتے ہیں اور زیادہ دیر تک ہوا میں رہ سکتے ہیں۔ جب یہ طبی طریقہ کورونا مریضوں کے ساتھ انجام دیا جاتا ہے تو ،ان ایروسولز میں کووڈ 19 وائرس ہوسکتا ہے۔ اگر کسی نے اس وقت ذاتی حفاظتی سازوسامان نہیں پہنا ہوا ہے ،تو وہ سانس لے کر ان کے اندر جاسکتا ہے اور اسے متاثر کر سکتا ہے۔ لہذا ،کورونا مریضوں کا علاج کرنے والے ہیلتھ ورکرز کو ہوا سے محفوظ اور  حفاظتی اقدام  اٹھانے کی ضرورت ہے۔ لوگوں کو بھی ایسی جگہ جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ۔
بوندیں ہوا میں رہتی ہیں اور اگر کوئی شخص کسی متاثرہ شخص کے پاس گیا ہے تو ہوسکتا ہے کہ اس کا ٹیسٹ بھی مثبت آجائے۔ لہذا یہ کہنا غلط ہوگا کہ کورونا وائرس ہوا سے نہیں پھیلتا ہے۔ تاہم ،اس پر ابھی بھی تحقیق جاری ہے۔
فیس بک پراس پوسٹ کو کلین اینڈ گرین سروسز کے نام سے شیئر کیا ہے۔ جب ٹیم نے اس صفحے کا پروفائل اسکین کیا تو پتہ چلا کہ یہ صفحہ پاکستان کے اسلام آباد سے چلایا جارہا ہے۔
نتیجہ :کورونا وائرس پر یونیسیف کے نام سے وائرل ایڈوائزری نہ تو صحیح ہےاور نہ ہی یونیسیف نے اس کو جاری کیا ہے۔
ذریعہ:vishvasnews

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS