نئی دہلی:کورونا وائرس ’کووِ-19‘کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کی تدبیر بہت کارگر ثابت ہو رہے ہیں اور اگر یہ کوشش نہ کی گئی ہوتی، 15 اپریل تک یہاں متاثرین کی تعداد 8لاکھ 2 ہزار تک پہنچ جاتی ہے۔
وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے ہفتے کے روز یہاں صحافیوں کو بتایا کہ 25 مارچ سے پہلے کے اور 25 مارچ کو لاک ڈاؤن اور کنٹرول کرنے کے منصوبے کے بعد سے اب تک کے اعداد و شمار سے متعلق ایک تجزیہ کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ اگر مکمل بندی اور کورونا وائرس کے سلسلے میں دیگر کوششیں نہ کی جاتیں تو متاثرین کی تعداد بہت تیزی سے بڑھتی اور 15 اپریل تک یہ اعداد و شمار 8لاکھ 2 ہزار تک پہنچ جاتے۔
واضح کیا کہ یہ تجزیہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کا کوئی مطالعہ نہیں ہے۔ اسے ایک اسٹیٹِسٹیکل اسٹڈی (شماریاتی مطالعہ) کہا جا سکتا ہے۔
اگروال نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش میں صف اول میں رہ کر کام کرنے والی آنگن باڑی کلسٹر آگرہ کے اہلکار، آشا اہکار، صحت اہلکار اور ڈاکٹروں کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کورونا وائرس کے پہلے کلسٹر آگرہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں وائرس روکنے کے لیے تمام متعلقہ محکموں نے بہتر تال میل سے کام کیا جس کے نتائج بے قابل اطمینان ہیں۔
لاک ڈاؤن کورونا وائرس پر قابو پانے میں بہت کارگر: صحت وزارت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS