کانگریس اٹھائے گی بے روزگاری اور کسانوں کے مسائل

0

سینئر لیڈران کی میٹنگ میں کیا گیا فیصلہ، پارٹی کے کارکنان نے گروپ -23 کے خلاف کیا احتجاج
نئی دہلی (یو این آئی) : کانگریس کل سے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے کے دوران کسانوں، بے روزگاری اور یوکرین سے واپس آنے والے طلبا کے ساتھ کئی دیگر مسائل کو اٹھائے گی اور اس پر حکومت سے جواب طلب کرے گی۔ اتوار کو یہاں پارٹی صدر سونیا گاندھی کی رہائش گاہ پر منعقدہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کے سینئر لیڈروں کی میٹنگ میں ان مسائل کو پارلیمنٹ میں اٹھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ایوان بالا راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ کل سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اٹھائے جانے والے مسائل پر گہرائی سے بات چیت کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت-ایم ایس پی، یوکرین سے واپس آنے والے طلبہ کے مستقبل کے ساتھ ساتھ یوکرین میں جاری تنازع کے معاملے کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اٹھائے گی۔مسز گاندھی کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں مسٹر کھڑگے کے علاوہ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری، مسٹر راہل گاندھی، اے کے انٹونی، آنند شرما، جے رام رمیش، کے سریش، منیش تواری اور محترمہ امبیکا سونی سمیت کئی سینئر لیڈروں نے شرکت کی۔
دریں اثنا گاندھی کنبے کی حمایت میں کانگریس کے کئی کارکنوں نے تنظیمی اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے لیڈروں کے خلاف کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ سے قبل کانگریس ہیڈ کوارٹر کے باہر احتجاج کیا ۔ سی ڈبلیو سی کی میٹنگ سے قبل جب ممبران پہنچ رہے تھے ، پارٹی کارکنوں کے ایک گروپ نے کانگریس کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ پارٹی کے کارکنوں نے پارٹی صدر سونیا گاندھی، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور راہل گاندھی کے حق میں نعرے بازی کی ۔ کانگریس کے کئی سینئر لیڈروں نے وقت پر تنظیمی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا اور پارٹی کے کئی لیڈروں نے جمعہ کی شام دہلی میں ملاقات کی ۔ گزشتہ سال ستمبر میں کانگریس کے کارکنوں نے کپل سبل کی رہائش گاہ کے باہر اس وقت احتجاج کیا تھا جب انہوں نے پریس کانفرنس کی تھی اور کہا تھا کہ کانگریس کے پاس صدر نہیں ہے۔ جی-23 کے نام سے جانے جانے والے والے کی جانب سے حالیہ انتخابات میں ہونے والی شکست کے لیے ذمہ داری طے کرنے کا مطالبہ کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS