لکھنو(ایجنسی):کسانوں کا معاملہ انتہائی سنگین ہوتا جارہا ہے،کیوں کہ کئی لیڈرں کی گرفتاری ہوئی ہے اور حکومت سےکسانوں کے مطالبات کو مکمل کرنے کا دباو ہے۔اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ حکومت نے کسانوں کے مطالبات کوقبول کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق کسانوں اور انتظامیہ کے درمیان اتفاق قائم ہو گیا ہے۔ اے ڈی جی لاء اینڈ آرڈر پرشانت کمارنے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی طرف سے مہلوکین کے کنبہ کو 45-45 لاکھ روپے کا معاوضہ اور کسانبیمہ سے 5-5 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ہی کنبہ کے ایک رکن کو اس کی اہلیت کے مطابق ملازمت دیجائے گی۔ اس کے علاوہ زخمیوں کو 10-10 لاکھ روپے کی مدد دی جائے گی۔ کسانوں کی تحریر پر مقدمہ درج کر کےکارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پورے معاملے کی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج سے عدالتی جانچ بھی کرائی جائے گی۔
اے ڈی جی پرشانت کمار نے بتایا کہ قصورواروں کے خلاف کیس درج ہو گیا ہے اور جانچ جاری ہے۔ کسی بھی قصوروارکو بخشا نہیں جائے گا۔
ہر زخمی کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ پورے معاملے کی تحقیقات ایک ریٹائرڈ جج کریں گے۔ رسٹ انفارمیشنرپورٹ میں قصوروار اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ اس اعلان کے دوران کمشنر رنجن کمار،آئی جی لکھنؤ رینج لکشمیسنگھ ، ڈی ایم ڈاکٹر اروند کمار چورسیا ، ایس پی وجے دھول ، اے ڈی ایم سنجے کمار سنگھ اور ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیسارون کمار سنگھ موجود تھے۔کسان رہنماؤں اور لکھیم پور ضلعی انتظامیہ کے درمیان کئی نکات پر معاہدے کے بعد کسانرہنماؤں نے چار مردہ کسانوں کی آخری رسومات ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
لکھیم پور:ایک بڑی خبر،کسان مہلوکین کو لاکھوں کامعاوضہ، کسان اور انتظامیہ کے درمیان سمجھوتہ؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS