ایسا لگ رہاہے کہ ایلان مسک عید کی شاپنگ پر نکلے ہوئے ہیں۔300کروڑصارفین کی سرگرمیوں کا مرکز پر مائیکرو بلاگنگ سائٹ کو نقد خرید کر انہوں نے کوکاکولہ اوراب میک ڈونالڈ تک کو خریدنے کی بات کی ہے۔میک ڈونالڈ کی آئس کریم کی خراب مشینوں سے ناراض ایک شخص نے جب ان سے پوچھا کہ کیا آپ اس کی مشین بھی ٹھیک کردیں گے توانہوں نے بڑی بے کسی سے کہا کہ ’’ سنئے میں معجزے نہیں کرسکتاہوں۔‘‘
کرۂ ارض پر امیرترین شخص ایلان مسک نے میکروبلاکنگ ٹویٹر کے صد فیصد شیئر خرید کر دنیا میں تہلکہ مچادیاہے۔انہوں نے 44 بلین امریکی ڈالر نقد دے کر دنیا میں اظہارخیال کی آزادی کے اہم آلہ کار ٹویٹر کو خرید کر کئی حلقو ں میں تشویش پیدا کردی ہے۔یہ پہلا موقع نہیں جب انہوں نے اس پلیٹ فارم میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ دسمبر2017میں انہوں نے ایک ٹویٹ کیاتھا۔آئی لو ٹویٹراس پر ایک مسخرے نے کہہ دیا توخرید لو۔ایلان مسک نے اسی اندازمیں کہا کتنے کا ہے، پانچ سال بعد مسک نے ٹویٹر خرید لیا۔مسک نے ٹویٹر کو 44ملین ڈالر نقد ادا کرنے کی بات کہی تھی یہی وہ دام تھا جس میں ٹویٹر کا بورڈ آف ڈائریکٹر پھنس گیا۔ٹیلسا کارکنوں کے مالک کے مسک کے دیگر صنعتی اور تجارتی اثاثوں کے بڑھانے میں ٹویٹر کے 300ملین یوزرجوہروقت سرگرم رہتے ہیں،ان کے تجارتی مفادات کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔شاید ٹویٹرکی یہی بات ایلان مسک کو اپنی طرف متوجہ کئے ہوئے ہے۔
مسک کے بارے میں فورب میگزین کا کہناہے کہ ان کے اثاثے 273.6بلین امریکی ڈالر ہیں۔ان کو سب سے زیادہ آمدنی بجلی کی گاڑی بنانے والی ٹیلسا سے ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ان کے پاس ایرواسپیس فرم اسپیس ایکس ہے۔ٹویٹر کے سب سے بڑی ویب سائٹ ہونے کے ساتھ ہی اس بار متنازع ہونے کابھی الزام لگتاہے۔پچھلے دنوں امریکی صدر کے الیکشن کے دوران امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا اکائونٹ معطل کردیاگیاتھا۔ان کے اکائونٹ پر الزام تھا کہ وہ ٹویٹ کے ذریعہ امریکہ میں اشتعال انگیزی پھیلا رہے تھے اور الیکشن ہار نے کے بعد اپنے ہی صدارتی محل پر حملہ کے لئے دہشت گردوں کو مشتعل کررہے تھے ۔سوال یہ ہے کہ یہ ایسے انتہائی حساس امور جو کہ دنیا کے بااثر افراد سے متعلق ہوں ، ان کو ہٹانے یا باہر کرنے سے متعلق فیصلہ کرتے وقت کیا مسک انہی اقدار کا خیال رکھیں گے جن کاخیال سابقہ بورڈ آف ڈائریکٹر نے رکھا یا مسک اپنے مفادات کو دھیان میںرکھتے ہوئے فیصلے کریںگے۔مسک کا ماضی تنازعات سے پاک نہیں ہے ۔2018میں امریکی مالیاتی ادارے میں کہاتھا کہ ٹیلسا کے بارے میں جو سرمایہ کاروں کے بارے میں اطلاعات پھیلائی جارہی ہیں وہ گمرہ کن ہے۔2019میں ان کے خلاف ایک ہتک آمیز معاملہ عدالت میں آیا تھا جس کو انہوں نے عدالت میں جیت لیاتھا۔مسک ماضی میں صحافیوں کے ساتھ کئی مرتبہ متصادم نظر آئے اور انہوں نے اپنے ناقدین کا ٹویٹر بلاک کردیاتھا۔اس کے باوجود انہوں نے اس بات پر اصرار کیاہے کہ وہ اظہار خیال کے آزادی کے لئے کام کریں گے کیونکہ اظہارخیال کی آزادی جمہوریت کے لئے لازمی ہے۔پچھلے دنوں مسک نے ایک دلچسپ بات کہی تھی ۔انہوں نے کہاتھا کہ اس میں معیشت کی بات نہیں بلکہ اثر اور طاقت کی بات ہے۔مسک کو ٹویٹر کے مکمل مالکانہ حقوق حاصل ہوں گے یعنی وہ ڈائریکٹر بورڈ کے چیئرمین نہیں ہوں بلکہ ٹویٹر کے مالک کل بن گئے ہیں اوراب ان کو یہ اختیارحاصل ہوگیاہے کہ وہ جوچاہے کریں۔ایسا لگتا ہے کہ ان کی ٹویٹر پالیسی معتدل رہے گی، وہ درمیانہ روش اختیارکریں گے۔
ایلان مسک نے آج اعلا ن کردیاہے کہ وہ دنیا کی سب سے مقبول مشروب کوکاکولاخرید رہے ہیں۔انہوں نے کہاہے کہ وہ کوکا کولا میں کوکین کا تڑکا لگائیں گے۔خیال رہے کہ کوکاکولا میں ابتدائی دنوں میں کوکین کی آمیزش ہوتی تھی۔جب سے ایلان مسک نے ٹویٹر خرید ا ہے عام آدمی کی دل کی دنیا میں تہلکہ مچا ہوا ہے۔ محض پچاس سال کی عمرمیں بل گیٹس کو پانی پلا دیاہے۔دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی میں پیسہ لگانے والے مسک نے اپنے پروڈکٹ ٹویٹر پر اعلان کیاہے کہ ہم ٹویٹر پر زیادہ سے زیادہ تفریح چاہتے ہیں۔ان کا یہ ٹویٹ Let’s make Twitter maximum funاس سے پہلے مسک نے ایک اور ٹویٹ جاری کرکے کہاتھا کہ ڈائریکٹ میسیج اب ان خصوصیات کا حامل ہوگا جو کہ انتہائی رازداری کے ساتھ اپنی پیغام رسانی کی ذمہ داری پوری کرے گا تاکہ کوئی اس میسیج کو ہیک نہ کرلے۔اس پر ایک خاتون ہانا وینچیرس نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ جتنا پیسہ آپ یہاں لگارہے ہیں اتنا پیسہ کہیں اور لگائیے جیسے بے گھروں کو گھر یا کچھ اور فراہم کیجئے۔گرچہ یہ کہ ایلان مسک نے پوری دنیامیں ہا ہاکار سی مچادی ہے اور ٹویٹر پر ان کے مدح اور ناقد سب ان کی تعریف یا نکتہ چینی پر لگے ہوئے ہیں۔ (ش ا ص)
ایلان مسک عید کی خریداری پر نکلے ہیں؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS