غزہ میں بچے مررہے ہیں،اسرائیل کے فوجی طریقہ کار غلط : گوٹیرس

0

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں مختصر عرصے میں ہزاروں بچے مارے گئے اور یہ واضح ہے کہ اسرائیل کے فوجی طریقہ کار میں غلطی ہے۔
گوٹیرس “رائٹرز نیکسٹ” نامی پروگرام کے دائرہ کار میں منعقد ہونے والے پروگرام کے مہمان تھے۔ یہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے لوگوں کو فوری اور غیر مشروط طور پررہا کیا جانا چاہیے۔ اس تناظر میں قطر جیسے بااثر ممالک سے رابطے جاری ہیں۔

گوٹیریس نے کہا کہ غزہ تک انسانی امداد کی رسائی کلیدی اہمیت کی حامل ہے، اس سے قبل ایک دن میں 500 امدادی ٹرک داخل ہوتے تھے، فی الحال 18 دنوں میں صرف 630 ٹرک داخل ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب تک بہت کم امداد فراہم کی گئی ہے اور بہت دیر ہوچکی ہے۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ایندھن کو تاحال غزہ میں فراہمی کی اجازت نہیں ہے، گوٹیرس نے کہا کہ پانی، خوراک اور ادویات کی فراہمی بہت مشکل ہے۔
گوٹیرس نے زور دے کر کہا کہ غزہ میں انسانی صورتحال تباہ کن ہے اور اس بات کی نشاندہی کی کہ تمام فریقوں کو بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ ہر سال تنازعات میں ہلاک ہونے والے بچوں کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کرتا ہے، ایک سال میں تنازعات میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد سینکڑوں میں تھی جبکہ غزہ میں مختصر عرصے میں ہزاروں بچے مارے گئے۔
واضح رہے کہ وہاں اسرائیل کے فوجی طریقہ کار میں غلطی تھی۔

انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی قائم کی جانی چاہیے جبکہ انہوں نے جنگ کے قوانین پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ غزہ میں حملوں میں ہلاک ہونے والے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی تعداد 92 ہو گئی ہے۔ گوٹیریس نے کہا کہ ملازمین کو محفوظ ماحول فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ میں قتل عام کا ذمہ دار امریکہ ہے: حماس

گوٹیرس نے کہا کہ رکن ممالک یہ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ اقوام متحدہ مستقبل میں غزہ میں کس قسم کا کردار ادا کر سکتا ہےتاہم، میرے خیال میں فلسطینی انتظامیہ کے لیے فوجی آپریشن کے بعد غزہ پر سیاسی کنٹرول حاصل کرنے کے لیے مثالی منظر نامہ ہوگا۔
گوٹیرس نے کہا کہ دو ریاستی حل کے لیے سنجیدہ مذاکرات شروع کیے جائیں۔
(یو این آئی)

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS