چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ منگل کی شام 5 بجے ختم ہو گئی۔ پہلے مرحلے میں 70.87 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ پہلے مرحلے میں جن 20 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ ہوئی، ان میں سے 10 سیٹوں پر صبح 7 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک اور باقی 10 سیٹوں پر صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک ووٹنگ ہوئی۔ سب سے زیادہ 76.31 فیصد ٹرن آؤٹ خیرگڑھ-چھوئی کھڈن-گندائی میں ریکارڈ کیا گیا۔ سب سے کم ووٹنگ بیجاپور میں 40.98 فیصد رہی۔
حکام نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں منگل کو ریاست کی 20 اسمبلی سیٹوں کے لیے پولس اور نیم فوجی دستوں کی سخت حفاظت میں ووٹنگ ہوئی۔ شام 5 بجے تک ان نشستوں کے لیے کل 40,78,681 ووٹرز میں سے 70.87 فیصد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعداد بڑھ سکتی ہے کیونکہ ابھی تک کئی پولنگ سٹیشنوں سے حتمی اعداد و شمار موصول نہیں ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق سہ پہر 3 بجے تک ووٹنگ 60.92 فیصد ریکارڈ کی گئی جو شام 5 بجے تک بڑھ کر 70.87 فیصد ہوگئی۔
آج ہونے والی ووٹنگ کے پہلے مرحلے کے لیے 5,304 پولنگ پارٹیاں بنائی گئی تھیں اور 25,249 پولنگ اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ نکسلیوں نے ریاست میں انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پٹاخوں پر مکمل پابندی کا انحصار اس بات پر ہے کہ لوگ ان کا استعمال بند کریں: سپریم کورٹ
اس دوران انہوں نے ہنگامہ آرائی کی بھی کوشش کی۔ سکما ضلع کے چنتا گفا تھانہ علاقے میں نکسلیوں کے ساتھ تصادم میں چار سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے اور ضلع کے ٹونڈمارکا کیمپ کے قریب نکسلیوں کے ذریعہ بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک سی آر پی ایف کمانڈو زخمی ہوا۔