فنڈ لیکر ڈکار لینے والے 130این جی او کو بلیک لسٹ میں ڈالے گی سرکار، 700اداروں کے سروے کے بعد کارروائی

0

نئی دہلی: سرکاری فنڈ کا غلط استعمال کرنے والے این جی او پر حکموت نے کڑا رخ اپنا لیا ہے ۔ حکومت نے حال ہی میں دیش کے 700این جی او کو اچانک سروے (Surprise Inspection)کیا ۔ جس میں سے 130این جی او ایسے ملے جو سرکاری فنڈ کا غلط استعمال کر رہے تھے یا پھر ان کے ریکارڈ درست نہیں تھے۔ اب حکومت کے سماجک انصاف کے ادارے نے ان 130این جی او کو بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے ملک کے مختلف این جی او کے سروے کے لئے آئی آئی ٹی، دہلی یونیورسٹی اور ٹاٹا  اینسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنس کے ٹیچروں اور طالب علموں کی ٹیم بنائی تھی۔ یہ پوری قواعد نیشنل اینسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس (NISD)کے افسروں کی رہنومائی  میں ہوئی تھی ۔ سروے کے دوران پتا چلا کہ کئی این جی او کام ہی نہیں کر رہی ہیں، وہیں کچھ قوانین کا کھلی خلاف ورزی کررہی ہیں تو کچھ نے ریکارڈس ہی ٹھیک سے نہیں رکھے ہیں ۔
ہندوستان ٹائمس کی ایک رپورٹکے مطابق، کئی این جی او میں تو  انفرااسٹکچر اور اسٹاف ہی نہیں تھا۔ سروے کے نتیجے سے حکومت میں کافی ناراضگی ہے، یہیں وجہ ہے کہ حکومت نے اب کچھ این جی او کو بلیک لسٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اوسط ان این جی او کو ایک سال مں 25لاکھ روپے تک کی سرکاری مدد مل رہی تھی۔ رپورٹ کے مطابق، تلنگانہ کے سنکاریڈی میں چل رہے ایک ڈرگ ڈی ایڈکشن سینٹر نے اپنے یہاں آنے والے ڈاکٹر کا ریکارڈ ہی نہیں رکھا تھا۔ مقامی لوگوں کو بھی اس این جی او کے بارے میں کوئی معلومات نہیں تھی۔
اسی طرح گجرات کے ماہی ساگر واقعہ ایک دوسرے این جی او سرکار سے فنڈ لے رہا تھا لیکن ابھی تک اس نے کام شروع ہی نہیں کیا ہے ۔ اتنا ہی نہیں ای جی او نے ابھی تک اپنے سینٹر کے لئے لوکیشن بھی طے نہیں کی ہے ۔ کچھ ان جی او لوگوں سے خدمت کے بدلے موٹی رقم وصول کررہےہیں۔
رپورٹ کے مطابق ، جن این جی او کا سروے ہوا، ان میں سے 336ڈرگس کی لت چھڑانے والے سدھار سینٹر ،253سینئر شہریوں کے فلاح و بہود میں لکے این جی او اور 100سے زیادہ این جی او وہ ہیں، جو دلت سماج کی مدد کے لئے چلائے جارہے ہیں۔
مہاراشٹر کے 20،کرناٹک کے 13،راجستھان کے11اور اترپردیش کے 8این جی او پر سرکار کی سخت نظر ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS