سی بی آئی نے میرے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا: سسودیا

0

نئی دہلی: (یو این آئی) دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے اتوار کو کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے دہلی ایکسائز پالیسی نافذکرنے میں مبینہ بے ضابطگیوں کی جانچ میں ناکامی پر ان کے خلاف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے۔منیش سسودیا نے کہا، “چھاپے کے دوران سی بی آئی کو کچھ نہیں ملا۔ اب آپ نے لک آؤٹ نوٹس کا استعمال کیا ہے کہ سسودیا دستیاب نہیں ہیں، اس کے باوجود میں قومی
دارالحکومت میں آزادانہ گھوم رہا ہوں اور آسانی سے دستیاب ہوں۔ مجھے بتائیں کہ کہاں آنا ہے؟” منیش سسودیا نے ہندی میں ٹویٹ کرتے ہوئے نوٹس کوڈرامہ قرار دیا۔ایک اور ٹویٹ میں منیش سسودیا نے لکھا، ’’ہم پر لگایاگیا کوئی بھی
جھوٹا الزام نہیں چلے گا، ہمارے خلاف ہر مقدمہ خارج ہوجائےگا۔ بھگوان ہمارے ساتھ ہے ہم ایمانداری سے کام کرتے رہیں گے، ان کی ہر سازش ناکام ہوگی اورسچائی کی ہمیشہ جیت ہوگی۔اپنے ٹویٹ میں سسودیا نے کہا، “آپ کے تمام چھاپے ناکام ہو گئے، کچھ نہیں ملا، ایک پیسے کی ہیراپھیری نہیں ملی، اب آپ نے لک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے کہ منیش سسودیا مل نہیں رہا۔ یہ کیانوٹنکی ہے مودی جی؟ میں آزادانہ
دہلی میں گھوم رہا ہوں، بتایئے آنا کہاں ہے؟ آپ کو میں مل نہیں رہا۔ اس درمیان دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا، “ایک ایسے وقت میں جب عام آدمی مہنگائی سے لڑ رہا ہے، کروڑوں نوجوان بے روزگار ہیں، مرکزی حکومت کو تمام ریاستی حکومتوں کے ساتھ بے روزگاری اور مہنگائی سے لڑنا چاہیے۔ لیکن وہ ایسا نہ کر کے پورے ملک سے لڑ رہے ہیں۔ ہر صبح وہ اٹھتے ہیں اور سی بی آئی اور ای ڈی کا کھیل شروع کر دیتے ہیں۔ ملک اس طرح کیسے ترقی کرے گا؟ نائب وزیراعلیٰ نے ہفتہ کے روزایکسائز پولیس کو ’ملک میں بہترین‘ قرار دیا تھا۔ “پولیس نے مکمل ‘شفافیت’ اور ‘ایمانداری’ کے ساتھ کام کیا، لیکن بی جے پی نے اس پر غیر ضروری ہنگامہ کیا۔ بی جے پی کا نئی ایکسائز پالیسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اروند کیجریوال کی ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مقبولیت اس کا واحد مسئلہ ہے۔ لہذا ان کا واحد مقصد کجریوال کوکسی بھی طرح سے روکنا ہے۔ مسٹر سسودیا نے کہا، “بی جے پی نئی ایکسائز پالیسی کو لاگو کرنے میں کئی کروڑ کے گھوٹالے کا دعویٰ کر رہی ہے، جبکہ میرے گھر تلاشی کے لئے آئے سی بی آئی کے اہلکاروں نے مجھے بتایا کہ یہ صرف ایک کروڑ روپے (ان کے ذرائع کے مطابق) کی جانچ ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS