اسکول اب والدین کو مہنگی کتابیں اور اسکول ڈریس خریدنے پر مجبور نہیں کرسکیں گے: سسودیا

0

منمانی کرنے والے پرائیویٹ اسکولوں پر شکنجہ
اظہار الحسن
نئی دہلی (ایس این بی) : کجریوال سرکار نے پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے لیے عملی قدم اٹھایاہے جو والدین کو اسکول یونیفارم اور کتابیں خود یا کسی مخصوص دکاندار سے مہنگی قیمتوں پر خریدنے کے لیے مجبور کر رہے ہیں۔ دہلی کے پرائیویٹ اسکول اب والدین کو مہنگی کتابیں اور اسکول یونیفارم خریدنے پر مجبور نہیں کر سکیں گے۔ اس سمت میں ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب کوئی بھی نجی اسکول والدین کو کتابیں، اسٹڈی میٹریل اور اسکول یونیفارم خود سے یا کسی مخصوص دکاندار سے خریدنے پر مجبور نہیں کرے گا بلکہ ایسا کرنے پر ان کے خلاف فوری کڑی کارروائی کی جائے گی۔
نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا کہ سرکار کے اس قدم سے لاکھوں والدین کو فائدہ پہنچے گا اور انہیں اسکولوں کو غیر ضروری رقم ادا نہیں کرنی پڑے گی۔ اس حکم کے تحت پرائیویٹ اسکول آنے والے سیشن میں استعمال ہونے والی کتابوں اور دیگر مطالعاتی مواد کی کلاس وار فہرست پہلے سے ہی اسکول کی ویب سائٹ پر اور قواعد کے مطابق مخصوص جگہوں پر آویزاں کریں گے تاکہ والدین کو اس کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ اسکول اپنی ویب سائٹ پر اسکول کے قریب کم از کم 5 دکانوں کا پتہ اور ٹیلی فون نمبر بھی دکھائے گا جہاں سے والدین کتابیں اور اسکول یونیفارم خرید سکتے ہیں، نیز اسکول والدین کو یہ چیزیں کسی مخصوص دکاندار سے خریدنے پر مجبور نہیں کرے گا۔ والدین اپنی سہولت کے مطابق کسی بھی دکان سے کتابیں اور یونیفارم خرید سکیں گے۔
منیش سسودیا نے کہاکہ یہ حکم ان والدین کے لیے راحت کی سانس ہے جو نجی اسکولوں میں کتابوں اور کپڑوں کے لیے بھاری رقم ادا کرنے پر مجبور تھے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے لوگوں کو گزشتہ 2 سالوں میں مالی طور پر بہت نقصان اٹھانا پڑا۔ ایسے میں والدین کے لیے مخصوص دکان یا اسکول سے مہنگی کتابیں اور اسکول یونیفارم خریدنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ایسے میں سرکارکا یہ حکم پرائیویٹ اسکولوں میں اپنے بچوں کو پڑھانے والے والدین کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا اور انہیں بچوں کے لیے اپنی سہولت کے مطابق کسی بھی جگہ سے کتابیں اور کپڑے خریدنے کی آزادی ملے گی۔نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ والدین کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ نئے سیشن سے قبل آنے والے سیشن کے لیے کتابوں اور کپڑوں کے بارے میں مناسب معلومات حاصل کریں تاکہ وہ اپنی سہولت کے مطابق اس کا انتظام کر سکیں نہ کہ اسکول انہیں یہ چیزیں خود یا ان کی طرف سے دے گا۔ آپ اپنے پسندیدہ اسٹورز سے خرید سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا مقصد ملک کا مستقبل سنوارنا ہونا چاہیے نہ کہ پیسہ کمانا۔واضح رہے کہ نجی غیر امدادی تسلیم شدہ اسکول ٹرسٹ یا سوسائٹیز کے ذریعے چلائے جاتے ہیں اور ان میں منافع کمانے اور کمرشلائزیشن کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ایسے میں یہ حکم ان تمام پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گا جو کتابوں اور اسکول ڈریس کے نام پر والدین سے موٹی رقم لے کر منافع کماتے تھے۔ اس کے علاوہ، ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے ہدایت کی ہے کہ کوئی بھی نجی اسکول کم از کم 3 سال تک اسکول کے لباس کے رنگ، ڈیزائن اور دیگر خصوصیات میں تبدیلی نہیں کرے گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS