جموں و کشمیر کے ڈوڈا ضلع کے اسار علاقے میں بدھ کو ایک بس 300 فٹ گہری کھائی میں گر گئی۔ جس میں 9 خواتین سمیت 38 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق بس کشتواڑ سے جموں جا رہی تھی۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف ٹیموں کے ساتھ مقامی لوگوں نے بھی راحت اور بچاؤ کا کام کیا۔ بس بری طرح تباہ ہو گئی تھی اس لیے لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے اسے کاٹنا پڑا۔
زخمیوں کو کشتواڑ ڈسٹرکٹ ہسپتال اور گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) ڈوڈا میں داخل کرایا گیا ہے۔ کچھ لوگوں کو ہوائی جہاز سے جموں پہنچایا گیا ہے۔ اس دوران ڈوڈہ کے ڈی سی ہرویندر سنگھ نے کہا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ ڈرائیور بس ٹھیک سے نہیں چلا رہا ہے۔ تین رکنی کمیٹی حادثے کی تحقیقات کرے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈوڈہ بس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ پی ایم نے کہا- ڈوڈہ بس حادثہ افسوسناک ہے۔ اس میں جان گنوانے والوں کے اہل خانہ سے میری تعزیت ہے۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
مزید پڑھیں: کویت نے اسرائیل کی حمایت میں اسٹیٹس لگانے پر بھارتی ڈاکٹر کو ملک بدر کر دیا
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں بس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا- ڈوڈا بس حادثہ کے بارے میں جان کر مجھے دکھ ہوا ہے۔ مقامی انتظامیہ ریسکیو آپریشن کر رہی ہے۔ مرنے والوں کے اہل خانہ سے میری تعزیت۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔
جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے کہا کہ میں سوگوار خاندانوں سے تعزیت کرتا ہوں۔ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ لوگوں کو تمام ضروری مدد فراہم کریں۔