جالندھر میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی لاشیں برآمد

0

جالندھر،(یو این آئی): پنجاب کے جالندھر ضلع کے گاؤں ڈارولی خورد سے نئے سال کے پہلے دن ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد مردہ پائے گئے۔ اسے اجتماعی خودکشی کا معاملہ قرار دیا جا رہا ہے۔مرنے والوں کی شناخت آدم پور پوسٹ آفس کے اہلکار منموہن سنگھ (55)، ان کی اہلیہ سربجیت کور اور ان کی دو بیٹیاں جیوتی (32) اورگوپی (31)، ساتھ ہی جیوتی کی بیٹی امن (3) کے طور پر کی گئی ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والے سوسائیڈ نوٹ میں طویل عرصے سے مالی جدوجہد اور گھریلو جھگڑے کو خاندان کے اس دردناک انجام کو وجہ مانا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ مرنے والوں کی گردنوں پر نشانات نے پولیس کواجتماعی خودکشی کے بیرونی اثر یا زبردستی کے امکان پر غور کرنے پر مجبور کیا ہے۔ پولیس نے خودکشی نوٹ کو فورنسک جانچ کے لیے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ فنگر پرنٹ ماہرین کی ٹیم کو بھی موقع پر بلایا گیا ہے۔پولیس کے مطابق منموہن سنگھ پوسٹ آفس برانچ کے ہیڈ تھے۔ ان کے گھر میں ہی پوسٹ آفس کی برانچ تھی۔ اس نے 25 سے 30 لاکھ روپے سے زیادہ کا قرض لیا تھا۔ جیوتی کے شوہر سربجیت سنگھ نے بتایا کہ جیوتی دوا لینے کے لئے اپنے مائیکے آئی تھی۔ اتوار کو دن میں اس نے جیوتی کو کئی بار فون کیا، لیکن اس نے نہیں اٹھایا۔ اتوار کی شام وہ خود اپنے سسرال پہنچے اور گھر میں داخل ہوئے تو اپنے سسر منموہن سنگھ کی لاش پنکھے سے لٹکی ہوئی دیکھی۔ بستر پر ساس سربجیت کور، بیوی جیوتی، سالی گوپی اور بیٹی امن کی لاشیں پڑی تھیں۔ اس کے بعد اس نے آدم پور تھانہ پولیس کو اطلاع دی۔ تھانہ انچارج منجیت سنگھ اور ڈی ایس پی آدم پور وجے کنورپال سنگھ تقریباً 8:20 بجے موقع پر پہنچے۔

مزید پڑھیں: جمشیدپور میں سڑک حادثہ،6 افراد کی موت

اطلاع ملنے پر آدم پور کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کنور سنگھ سمیت مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ مزید تفتیش کے لیے پولیس نے لاشوں کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے جالندھر سول اسپتال بھیج دیا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS