واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ سفارتی راستہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لئے کھلا ہے۔
بلنکن نے این پی آر ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’ایران کو پہلے قدم کے طور پر معاہدے پر عمل کرنا ہوگا۔ صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو ہم بھی ویسا ہی کریں گے۔ سفارتکاری کا راستہ اب بھی کھلا ہے۔ ایران اب بھی اس معاہدے پر عمل پیرا نہیں ہے۔ تو ہمیں دیکھنا ہوگا کہ وہ کیا کرتا ہے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لئے جوہری معاہدے سے امریکہ کو الگ کردیا تھا ، لیکن موجودہ صدر جو بائیڈن اس معاہدے پر واپس آنے اور ایران کے میزائل پروگرام اور مغربی ایشیاء کے دیگر امور پر بات چیت کا راستہ کا اپنانے کی بات کی تھی۔
بلنکن نے جوزف بائیڈن کے اس بیان کی تائید کی کہ ایران بغیر کسی معاہدے کے مہلک ہتھیاروں کے مواد تیار کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا ’’اسلئے مجھے لگتا ہے کہ ہمیں ایران کو جوہری معاہدے میں واپس لانے کی کوشش کرنی چاہئے‘‘۔ شایدایران اب بھی اس معاہدے پر واپس جانے کے لئے تیار ہے۔ اس سے اس کی معیشت کو کچھ پابندیوں سے نجات مل سکتی ہے۔ لہذا میں سمجھتا ہوں کہ ایسا کرنے کے لئے دونوں فریقوں میں اب بھی دلچسپی ہے‘‘۔
امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے کہا کہ ایران کے ساتھ سفارتی راستہ کھلا ہے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS