نئی دہلی، (یو این آئی) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے جمعہ کو دہلی میں سیلاب کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اگر ہتھنی کنڈ سے اتر پردیش اور ہریانہ کی طرف بھی پانی چھوڑا گیا ہوتا تو قومی دارالحکومت میں سیلاب کی کوئی صورتحال نہیں پیدا ہوتی۔
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ایم ایل اے سومناتھ بھارتی نے آج کہا کہ ہریانہ کے ہتھنی کنڈ سے مشرقی جمنا نہر کے ذریعے اتر پردیش، مغربی جمنا نہر کے ذریعے ہریانہ اور دریائے جمنا کے ذریعے دہلی کو پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ اگر ہتھنی کنڈ سے اتر پردیش اور ہریانہ کی طرف بھی پانی چھوڑا جاتا تو دہلی میں سیلاب کی صورتحال پیدا نہ ہوتی، لیکن جان بوجھ کر 10-12 جولائی تک صرف جمنا میں پانی چھوڑا گیا۔ وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی وزیر داخلہ کو خط لکھ کر جمنا میں کم پانی چھوڑنے کی درخواست کی تھی، لیکن ان کی درخواست کو نظر انداز کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں سیلاب کی وجہ دہلی کے لوگوں کے تئیں بی جے پی کی نفرت ہے، کیونکہ دہلی کے لوگ بار بار اروند کیجریوال کو منتخب کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں عام حالات کے دوران سیاسی جماعتوں کو اپنی سیاست کرنے کی کھلی چھوٹ ہوتی ہے لیکن جب قدرتی آفت جیسا ماحول ہوتا ہے تو تمام جماعتوں کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس دوران انتقام اور نقصان کے جذبے سے کام کرنا بہت تکلیف دیتا ہے۔
Senior AAP Leader and MLA @attorneybharti Addressing an Important Press Conference | LIVE https://t.co/CsBS8UzWAo
— AAP (@AamAadmiParty) July 14, 2023