نئی دہلی (اظہار الحسن؍ایس این بی ) :عام آدمی پارٹی کے قومی سکریٹری پنکج گپتا بدھ کومودی حکومت کے سب سے پسندیدہ محکمہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس پر ای ڈی کے سامنے پیش ہوئے۔ آپ کے چیف ترجمان راگھو چڈھا ان کے ساتھ موجود تھے۔اس موقع پر راگھو ڈھا نے انفورسمنٹ دفتر کے باہرکہا کہ بی جے پی عام آدمی پارٹی کے بڑھتے ہوئے گراف اور ملک بھر میں اروند کجریوال کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے گھبرائی ہوئی ہے اور نوٹس بھیج کر ہماری شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جب بی جے پی الیکٹورل طور پر ہمارا اندازہ نہیں کر پاتی ہے تو وہ ہمارا انتخابی قتل کرنے پر اتر آئی ہے۔ بی جے پی کی جانب سے یہ نوٹس اتراکھنڈ ، پنجاب ، گجرات اور گوا کے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اے اے پی کو ہراساں کرنے کی سازش کے ایک حصے کے طور پر بھیجا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 7 سالوں میں ایک بھی بی جے پی لیڈر کو ای ڈی نوٹس نہیں ملا، لیکن آپ کو ہر سال نوٹس ملتے ہیں اور ہمیں ہر معاملے میں کلین چٹ ملتی ہے۔انہوں نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی نے عوام کے دلوں میں جگہ بنانا ہے اور آپ کو چیلنج کرنا ہے تو اسے اروند کجریوال کی طرح کام کی سیاست کرنا پڑے گی ، یہ انتقام کی سیاست سے نہیں کیا جائے گا۔ راگھو چڈھا نے الزام لگایا کہ مرکزی سرکار کے اشارے پر ان کی پارٹی کے سینئر عہدیداروں کو پریشان کیا جا رہا ہے ۔ای ڈ،ی افسر انہیں نوٹس بھیج کر وقت برباد کر رہے ہیں ۔پارٹی سربراہ اروند کجریوال نے جب سے پنجاب ،گجرات ،اترا کھنڈ اور گوا میں جانا شروع کیا ہے۔مرکزی سرکار پارٹی کے لوگوں کو زد کوب کر رہی ہے۔پارٹی کے قومی سکریٹری پنکج گپتا کو ملے نوٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے راگھو چڈھا نے کہا کہ اس طرح کی گیدڑ بھبکی سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں ۔پنکج گپتا کو بیان درج کرانے کے نام پریشان کرنے کے لئے ای ڈی نے ساڑھے بجے بلایا ہے۔انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بدلے کے جذبے سے متاثر ہے۔ گزشتہ 7سال میں ای ڈی نے ایک بھی بی جے پی لیڈر کو نوٹس نہیں بھیجا ہے۔راگھو چڈھا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے عہدیداروں کو پریشان کرنے کا بی جے پی کا ایجنڈا ہے۔ای ڈی کی طرف سے آپ کو ہر سال اسسمنٹ ایئر میں نوٹس دیا جا رہے ہیں ۔اس میں پارٹی کو کلین چٹ بھی مل چکی ہے لیکن بار بار پریشان کیا جا رہا ہے۔ راگھو چڈھا نے کہا کہ پارٹی اس طرح کے نوٹس سے ڈرنے والی نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS