جیسے کہ آپ اپنا او ٹی پی اور پاسوڈ کسی سے شیئر نہیں کرتے اسی طرح آپ کو اب اپنا واٹس ایپ کا ویریفکیشن کوڈ بھی محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کا یہ کوڈ کسی کو پتہ چل گیا تو آپ کا واٹس ایپ ہیک ہو سکتا ہے اور پھر جعلساز صارفین کو واٹس ایپ گروپس میں فحش تصاویر پوسٹ کرنے کی دھمکی دیتے ہیں اور اس سے پیسے کی مانگ کرتے ہیں۔
حال ہی میں کچھ صارفین کا اکاونٹ ہیک ہونے سے ہیکنٹ ٹول اسپاٹ لائٹ پر آیا۔ اس کو استعمال کر کے صارفین کو جعل میں پھسایا جایا گیا اور ان سے رقم کی مانگ کی گئی۔
گزشتہ چند ماہ میں اس طرح کے کچھ معاملات سامنے آنے کے بعد مہاراشٹر سائبر ونگ نے ایڈوائزری جاری کی۔ جس میں بتایا گیا کہ اپنا واٹس ایپ کوڈ کسی کے ساتھ شیئر نا کریں اگر میسیج میں یہ بھی کہا جائے کہ یہ واٹس ایپ کی ٹیم کی طرف سے ہے اس کے باوجود آپ کو کوڈ شیئر نہیں کرنا ہے۔ اس کے علاوہ نا معلوم افراد کے ذریعہ بھیجے گئے پیغام اور لنکس پر کلک نا کریں۔ واٹس ایپ آپ کو اس طرح کے میسیج نہیں بھیجتا۔
کس طرح کام کرتا ہے یہ ہیکنگ
ممبئی سائبر ونگ کے ایس پی بال سنگھ راجپوت نے کہا کہ آپ کا واٹس ایپ اکاوںٹ ایک موبائل میں آپ کے نمبر سے انسٹال ہوتا ہے، جب آپ اپنا موبائل بدلتے ہیں تو آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ یہ واٹس ایپ پھر انسٹال کریں۔ یہ ایک ویریفکیشن کوڈ کے ذریعہ سے ہوتا ہے، اسی کوڈ کے ذریعہ آپ کا ویٹس ایپ کوئی اور بھی کنٹرول کر سکتا ہے۔ آپ جب یہ کوڈ کسی کے ساتھ شیئر کریں گے تو جعلساز آپ کے فون میں تمام کنٹیکٹس اور واٹس ایپ گروپس کو کنٹرول کر سکتا ہے اس طرح وہ صارفین کو بلیک میل کرے گا۔
سائبر ونگ کے انسپکٹر جنرل کا کہن ہے کہ ہیکر پریشانی بتا کر رقم کے لئے کہتا ہے یہ اس طرح وہ بینک اکاونٹ کی معلومات بھی حاصل کر لیتا ہے۔ صارفین کو بلیک میل کرنے کے ساتھ ساتھ ہیکر آپ کے کنٹیکٹس کو اُن کا ویریفکیشن کوڈ شیئر کرنے کے لئے راضی کر لے گا۔ اور اس طرح ان کا اکاوںٹ بھی ہیک ہوگا۔
اگر آپ اپنا کوڈ کسی ک ساتھ شیئر کر لیتے ہیں تو اسی وقت واٹس ایپ کی سیٹنگ میں جا کر اپنے موبائل نمبر کو دوبارہ ویریفائی کریں۔ اس سے شیئر کیا گیا کوڈ کسی کام نہیں آسکے گا۔