ملک میں امن وخوشحالی کیلئے پڑوسی ملک سے بہتر تعلقات ضروری

انڈو عرب لیگ حیدرآباد کی جانب سے ’ یوم انڈو-عرب یکجہتی‘کے موقع پر تقریب کا انعقاد

0

محمد غفران آفریدی
نئی دہلی،( ایس این بی)
جموں کشمیرکے سابق وزیراعلی اور نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ نے منگل کو دہلی میں منعقدہ ایک پروگرام میں کہا کہ ’پڑوسی ملکوں کے ساتھ بہتر رشتے امن وخوشحالی کے لیے ضروری ہیں اور جب تک ہمارے پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں ہوں گے ہم ہندوستان میں کبھی امن نہیں دیکھ سکیں گے‘ ۔
واضح رہے کہ ہندوستان اور عرب دنیاکے درمیان رشتوں کو مضبوط و مستحکم کرنے کیلئے بیش بہا خدمات انجام دینے والی تنظیم انڈو عرب لگ حیدرآباد کی جانب سے’ یوم انڈو -عرب یکجہتی‘کے موقع پرایک تقریب کا انعقاد پچھلی شب کیا گیا ۔ اس موقع پرجموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبد اللہ، رکن پارلیمان اور معروف بالی ووڈ اداکارشتروگھن سنہا، امروہہ سے رکن پارلیمان کنور دانش علی ،سابق ایم .پی محمد اد یب ودیگر نے شر کت کرتے ہوئے اپنی گفتگو میں ہندوستان کے ساتھ عرب ممالک کے دیرینہ اور تاریخی تہذیبی اور ثقافتی روابط کو واضح کیا۔ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے انڈو عرب کی مشترکہ تہذیب وثقافت پر اپنے خیال و تجربات کا اشتراک کیا ،وہیںکنور دانش علی نے اظہارخیال کرتے ہوئے ہند وعرب کے تاریخی تعلقات کاتذکر ہ کیا اور انڈو عرب لیگ کی خدمات کوسراہااور امید ظاہر کی کہ یہ تنظیم ہندوستان اور عرب ممالک کے لوگوں کو مزید جوڑنے کا کام کرے گی۔ اس دوران مختلف ممالک کے سفرا نے اپنی تقریر میں عرب اور ہندوستان کے رشتوں کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہاکہ انڈو عرب کے سلسلہ میں مرحوم سید وقار الدین کی خدمات بے مثال ہیں،البتہ انڈوعرب لیگ حیدرآباد نے اُن کی قیادت میں گزشتہ نصف صدی سے زیادہ عرصہ سے عرب دنیا اور ہندوستان کے درمیان روابط کو مستحکم بنانے میں اہم کرداراداکیااور کررہی ہے۔
اس موقع پر عالمی اردو فاونڈیشن کے چیئر مین محمد کبیر صدیقی نے انڈو عرب لیگ حیدرآباد سے متعلق بتایا کہ فلسطینی کاز کی حمایت اور ہند عرب تعلقات کو مستحکم و مضبوط بنانے کی غرض سے 1967 میںانڈو عرب لیگ حیدرآباد کا قیام عمل میںلایاگیا تھا۔ اس دوران بیشمار سمینارس‘ عوامی جلسے منعقد کئے گئے، ہندوستان کے 2 صدور جمہوریہ اور 7 وزرائے اعظم ‘ نے انڈوعرب لیگ کی تقاریب میں شرکت کی اوریاسر عرفاتؒ نے 2 مرتبہ انڈو عرب لیگ حیدر آباد کے پروگراموں میں شرکت کی۔انہوں نے یہ بھی بتایاکہ انڈو عرب لیگ کے موجودہ دور کی یہ پہلی عالمی کانفرنس ہے،جوسیدوقارالدین کی رحلت کے بعد منعقد کی جارہی ہے اپنی دیرینہ روایت کو باقی رکھتے ہوئے کانفرنس میں بھی متعدد عرب ممالک کے سفارتکاروں نے بھی شرکت کی ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مجھے یقین ہے کہ موجودہ حالات میں عرب ممالک کے ساتھ بھارت کے بہتر رشتوں کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا جاسکتا،یہ کانفرنس اس میںنمایاںکردار ادا کرے گی۔ کبیرصدیقی نے یہ بھی کہا کہ میں اپنے ذاتی تجربے کی بنیادپر یہ کہہ سکتاہوں کہ انڈوعرب لیگ کے صدر سید وقار الدین کے گزر جانے کے بعد جس نئی ٹیم کو لیگ کی ذمہ داریاں قبول کرنے اوران عظیم مقاصد کو جاری رکھنے کیلئے منتخب کیا ہے وہ پورے عزم سے اس تحریک کو مضبوط کرنے میں کامیاب ہوگی۔ انڈو عرب لیگ کے ذمہ داران نے وزیر اعظم ہند نریندر مودی کی ستائش کی جو مملکت فلسطین کادورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیر اعظم ہیں جس سے عرب دنیا کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا، ویسے ہند عرب تعلقات صدیوںقدیم ہیں، اس کا مستقبل روشن ہے،عالم عرب اور ہندوستان ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں کیونکہ فطری طور پر وہ ایک دوسرے کے حلیف ہیں۔ قبل ازیںمولانا قاری محب اللہ ندوی کی تلاوت کلام پاک سے تقریب کاآغاز ہوا ،جبکہ محمدعبداللہ خان نے استقبالیہ کلمات میں شرکا کا استقبال کیا ،جبکہ آخر میں انڈو عرب لیگ کے صدرڈاکٹر علی اکبر خان نے سبھی مہمانان کا شکریہ ادا کیا ۔اس دوران خسرو فائونڈیشن کے چیف پدم شری پروفیسر اختر الواسع،جمعیۃ اہلحدیث ہند کے سربراہ مولانااصغر علی امام سلفی مہدی ، سپریم کورٹ کے سینئر وکیل زیڈ کے فیضان ،ٹائفا ایوارڈ کے چیف ڈاکٹر شمیم اے خان، ایڈوکیٹ بہار یو برقی علیگ ،سابق ایم پی محمد سالم انصاری ،مولانا ساجد رشیدی کے علاوہ سعودی عرب،مراقش،بحرین ، کویت، فلسطین ودیگر ممالک کے سفراسمیت متعدد سرکردہ سیاسی ، سماجی اور مذہبی قائدین بھی موجود تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS