عازمین حج پر انکم ٹیکس رٹرن داخل کرنے کی پابندی مذہبی آزادی کے خلاف

    0

    سہارنپور( ایس این بی)
      سہارنپور سے بی ایس پی کے ممبر پارلیمنٹ حاجی فضل الرحمن نے عازمین حج پر انکم ٹیکس رٹرن داخل کرنے کی پابندی کو مذ ہبی آزادی کے خلاف اور مذہبی بنیادوں پر امتیازی سلوک قرار دیا ہے اور اس بابت وزیرِ اعظم نریندر مودی کو توجہ دلا نے کیلئے اپنے لیٹر ہیڈ پر ایک مکتوب ارسال کیا ہے اور اس پابندی کو ختم کرا نے کا پُر زور مطالبہ کیاہے ۔وزیرِ اعظم کے نام اس مکتوب کی نقول وزراتِ امورِ مالیات کی وزیر نرملا سیتا رمن اور وزارتِ اقلیتی امور کے وزیر مختار عبّاس نقوی کے ساتھ اخبارا ت کو بھی جا ری کی ہیں ۔ 
    وزیرِ اعظم کے نام اس مکتوب میں انہوں نے وزیرِ اعظم کی توجہ مبذول کراتے ہو ئے کہاکہ پارلیمنٹ میں 2019-20کے سالانہ مالی بجٹ پیش کرتے ہو ئے مرکزی وزارت  مالیات کے ذریعہ عازمینِ حج کیلئے حج کی درخواست کے ساتھ انکم ٹیکس رٹرن داخل کرنے کو لازمی قرار دیا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا اور کبھی اس طرح کی پابندی کسی بھی سالانہ بجٹ میںعازمین حج پر نہیں لگا ئی گئی جو اس مرتبہ لگا ئی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام کو ماننے والے ہر شخص کی خواہش ہو تی ہے کہ وہ اپنی زندگی میںایک مرتبہ حج کی سعادت حاصل کر لے یہاں تک کہ جن کی مالی حالت کمزور ہو تی ہے وہ بھی ایک ایک پیسہ جوڑ کر حج کی خواہش پوری کرنے کی زندگی میں کوشش کرتا ہے۔ایسے لوگوں کی کو ئی آمدنی نہیں ہوتی کہ وہ اس طرح کا انکم ٹیکس رٹرن بھر نے کی پوزیشن میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ سماج کے کمزور طبقات کے لوگوں کے پاس نہ پین کارڈ ہوتا ہے اور وہ  نہ رٹرن بھرتے ہیں۔اس پابندی سے ایسے افراد حج کی سعادت سے محروم ہو جا ئیں گے ۔ایم پی حاجی فضل الرحمن نے پشو پتی ناتھ مندر نیپال، کیلاش مانسرور چین ،گردوارہ کرتار پور صاحب ننکانہ پاکستان بدھسٹ مامو نیسٹری  سری لنکا و برما وغیرہ کی مذہبی یاترا پر جا نے والے کسی بھی یاتری پر انکم ٹیکس رٹرن داخل کرنے کی پابندی نہیں ہے ۔انہوں نے وزیرِ اعظم  سے مطالبہ کیا کہ ہندوستان کے آئین میں مذہبی آزادی کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے اس طرح کی پابندی عازمینِ حج پر عائد کیا جا نا مذہبی طور پر امتیازی سلوک مانا جائے گا۔  انہوں نے وزیرِ اعظم سے اپیل کی کہ وہ عازمینِ حج پر لگی اس پابندی کوختم کرا ئیں ۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS