ایودھیا فیصلے کے پیش نظر یوپی میں ہائی الرٹ

0

اویودھیا تنازعہ پر جلد ہی فیصلہ آنے والا ہے۔ جس کے حوالے سے مختلف قسم کی قیاس آرائیاں اور افواہیں بھی پھیلائی جارہی ہیں۔یوں تو فریقین اور بی جے پی،آرایس ایس و دیگر تنظیموں کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ امن و امان قائم رہے گا۔
لیکن مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ حفاظتی انتظامات سخت کردیے گئے ہیں۔ اتر پردیش میں حفاظتی انتظامات کافی سخت  ہیں۔پولیس اہلکار کئی اضلاع کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔
اترپردیش کے حالات کو دیکھتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گگوئی نے یوپی میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے یوپی کے چیف سکریٹری آرکے تیواری اور ڈی جی پی او پی سنگھ کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔اور سخت حفاظتی انتظامات کا حکم  دیا ہے۔
اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کئی اہم ہدایات جاری کی ہیں۔ جن میں پولیس کے ذریعہ سوشل میڈیا پر خاص نظر رکھی جارہی ہے۔
سی ایم یوگی نے سبھی اضلاع کے اعلیٰ افسران سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ گفتگو کی اور سبھی اضلاع میں24گھنٹے خصوصی کنٹرول روم کھولنے کا حکم صادر کیا ہے۔انہوں نے لکھنؤ اور ایودھیا میں ہیلی کاپٹر کا انتظام رکھنے کی بھی ہدایت دی ہے تاکہ ایمرجنسی کی حالت میں استعمال کی جاسکے۔
حفاظتی انتظامات کی بات کی جائے تو سوشل میڈیا پر سخت نظر رکھی جارہی ہے۔ویب پورٹل اور دیگر میڈیا آرگنائزیشن بھی انتظامیہ کی نظروں میں ہیں۔ایودھیا میں باہری گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
غازی آباد میں بھی انتظامیہ نے سخت ہدایت جاری کی ہے۔ کھلے میں پیٹرول اور ڈیزل کی خرید وفروخت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS