کینبرا، (ایجنسیاں) آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے پیر کو کہا کہ آسٹریلیا ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلے گا۔ سڈنی مارننگ ہیرالڈ اخبار نے مسٹر البانیز کے حوالے سے کہا کہ ’’آسٹریلیا فلسطینی اتھارٹی سے موصولہ وعدوں کی بنیاد پروہاں کے باشندوں کے اپنی ریاست کے حق کو تسلیم کرے گا‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم یہ حق دلانے کے لیے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ آسٹریلیا نے یہ بیان کابینہ کے اجلاس کے بعد دیا ہے، جو ریاستی مسائل کے حل کے لیے اہم اور عالمی کوشش کا حصہ ہے۔
دریں اثناء کناڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے بھی اقوام متحدہ کے اسی اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اپنے ملک کے ارادے کی تصدیق کی ہے، جس میں فرانس، برطانیہ اور کئی دوسرے ممالک نے فلسطینی ریاست کی حمایت کا اشارہ دیا ہے، نیوزی لینڈ اور کئی دوسرے ممالک سے بھی ایسا ہی کرنے کی توقع ہے۔
یہ اعلانات غزہ پر اسرائیلی جارحیت ختم کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کے دوران کیے گئے ہیں، واضح رہے کہ اسرائیل نے اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے بعد غزہ پر حملہ کیا تھا۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اب تک ساٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فرانس بھی فلسطین کو غیر مشروط طور پر تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، برطانیہ اور کناڈا نے اپنے فیصلوں کو اسرائیل کی جنگ بندی کے معاہدے اور مستقل امن کے تیٔں اقدامات سے وابستہ رکھا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ دنیا کے 145 سے زائد ممالک فلسطین کو پہلے ہی تسلیم کر چکے ہیں۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم بنیا من نتین یاہو نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے ‘حماس کی شیطانی دہشت گردی’ کا صلہ قرار دیا، جب کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسے ‘لاپروائی’ قرار دیا۔ فلسطینی اتھارٹی نے ان اعلانات کا خیر مقدم کیا اور حماس نے فرانس کے موقف کو ‘مثبت قدم’ قرار دیا۔
https://twitter.com/Reuters/status/1954799947108536660