نئی دہلی (ایس این بی):دہلی وقف بورڈ کے عملے نے بدھ کونظام الدین میں واقع لال مسجد کا معائنہ کیا اور وہاں پیدا ہونے والے حالات کا جائزہ لیا۔ وقف بورڈ کو اطلاع ملی تھی کہ مسجد کو منہدم کرنے کی کوشش ہورہی ہے اور محکمۂ ایل این ڈی او ر وہاں قابض سی آر پی ایف مسجد کو آج کل میں منہدم کرنے والے ہیں۔
اس موقع پرچیئرمین امانت اللہ خان نے جائے وقوع پر پہنچ کر مسجد کے پانی کا کنکشن استوار کرنے اور مسجد کی صاف صفائی کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ یہ مسجداور اس سے ملحقہ اراضی باعتبار گزٹ دہلی وقف بورڈ کی ملکیت ہے جبکہ ایل این ڈی او محکمہ کے ساتھ جاری تنازع کو لے کر وقف ٹربیونل میں مقدمہ زیر سماعت ہے ایسے میں مسجد کو منہدم کرنے کی کوشش کیسے کی جاسکتی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ یہ قدیم مسجد ہے اور حکومت کی جانب سے شائع گزٹ میں بھی یہ وقف ملکیت کے طور پر درج ہے۔ امانت اللہ خان نے کہاکہ پہلے بھی اس طرح کی کوشش ہوئی ہے جس کے بعد وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع کیا جہاں مقدمہ زیر سماعت ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق نظام الدین تھانہ کے ایس ایچ او نے لال مسجد کے امام کو مطلع کیا تھا کہ آپ مسجد سے سامان وغیر ہ نکال کرمسجد کو خالی کردیں، یہاں انہدامی کارروائی ہونی ہے۔مسجد کے امام صاحب نے یہ خبر وقف بورڈ کو دی جس کے بعد عملہ حرکت میں آگیا۔موقع پر پہنچ کر معلوم ہوا کہ وہاں مقامی تھانہ انچارج آئے تھے اور انہوں نے امام صاحب سے مسجد کو منہدم کرنے کی بات کہی جبکہ مسجد کے پانی کا کنکشن بھی کاٹ دیا گیا ہے۔
اس سے قبل 2017میں بھی اسی طرح کے حالات پیدا ہوئے تھے جس کے بعدبورڈ چیئرمین نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کاجائزہ لیا تھا اور ایل این ڈی او کے ذریعہ زمین سی آر پی ایف کو الاٹ کیے جانے کے خلاف وقف ٹربیونل سے رجوع کیا تھاجہاں معاملہ ابھی زیر سماعت ہے۔ در اصل محکمہ ایل این ڈی او نے یہ زمین سی آر پی ایف کو الاٹ کر رکھی ہے اور الاٹمنٹ لیٹر میں بھی مسجد کا ذکر موجود ہے جبکہ مسجد سے ملحقہ اراضی پر سی آر پی ایف کا پہلے ہی قبضہ ہے۔ذرائع کے مطابق اس معاملہ میں وقف بورڈ اب ہائی کورٹ جانے کی تیار ی کر رہاہے۔واضح رہے کہ لال مسجد کافی قدیم مسجد ہے اور آزادی سے قبل کی مساجد میں اس کا شمار ہوتاہے۔
فی الحال وقف بورڈ نے اپنا بورڈ وہاں نصب کردیا ہے اور چیئرمین کی ہدایت پر پانی کا کنکشن ازسر نوبحال کرنے کی کوشش ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS