راولپنڈی: پاکستان میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پي) کے سربراہ خادم حسین رضوی کے بھائی اور بھتیجے سمیت 86 کارکنوں کو دہشت گردی اور اس سے متعلق جرائم میں مجرم قرار دیتے ہوئے55 سال کی سزا سنائی ہے۔ ایک چینل کے مطابق عدالت نے جمعرات کو یہ سزا قصورواروں کو 2018 میں توہین رسالت کے معاملے میں آسیہ بی بی کو رہا کئے جانے کے بعد پرتشدد تنازعات میں حصہ لینے پر دی ہے۔
آسیہ بی بی کو پاکستان کے سپریم کورٹ نے 31 اکتوبر 2018 کو بری کر دیا تھا۔ عدالت عظمیٰ کے ذریعہ آسیہ بی بی کو توہین رسالت معاملے میں بری کئے جانے کے بعد ٹی ایل پی نے زبردست مخالفت کی تھی،جس میں دیگر مذہبی جماعتیں بھی شامل تھیں۔ پولیس نے 24 نومبر 2018کو تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم رضوی کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ، پولیس ملازمین کو زخمی، سرکاری ونجی املاک کو نقصان پہنچانے اور دہشتگردی سمیت مختلف الزامات کے تحت خادم رضوی کے بھائی امیر حسین اور انکے بیٹے محمد علی سمیت 87افراد کو گرفتار کیا تھا۔
ٹی ایل پی سربراہ کے بھائی رضوی اور بھتیجے کو 55 سال کی قید
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS