نئی دہلی: (یو این آئی) مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا ہے کہ ماتا ویشنو دیوی بھون میں کچھ عقیدت مندوں کے درمیان جھڑپ کی وجہ سے توازن بگڑنے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی تھی اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ مسٹر رائے نے کہا کہ نئے سال کی وجہ سے بھون میں زائرین کی بھیڑ بڑھ گئی تھی اور ڈھالان پر کچھ عقیدت مندوں کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے لوگوں کے توازن کھونے سے ایک دوسرے پر گرتے چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور وزیر اعظم خود اس معاملے رابطے قائم کئے ہوئے ہیں اور صورتحال پر نظر رکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وہاں حالات معمول پر آ رہے ہیں اور انتظامات قائم کرکے تمام عقیدت مندوں کو درشن کی اجازت دی جائے گی اور کسی کو واپس نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور ان کے علاج میں کوئی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی بات کی ہے اور صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
ایک ٹویٹ میں، انہوں نے کہا ’’ماتا ویشنو دیوی مندر میں ہونے والے افسوسناک حادثے سے دل کو بہت تکلیف ہوئی ہے۔ میں نے اس سلسلے میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا جی سے بات کی ہے۔ انتظامیہ زخمیوں کو علاج فراہم کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ اس حادثے میں جان گنوانے والے لوگوں کے اہل خانہ سے میں تعزیت کا اظہار کرتا ہوں‘‘۔ واضح رہے کہ اس حادثے میں 12 لوگوں کی موت اور 13 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
عقیدت مندوں کے درمیان جھڑپ کی وجہ سے مچی بھگدڑ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS