جموں: بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے قومی جنرل سکریٹری ترون چگھ نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں بہت جلد اسمبلی انتخابات بھی منعقد ہوں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ جموں وکشمیر میں جاری ڈی ڈی سی انتخابات میں پیپلز الائنس برائے گپکاراعلامیہ کو شکست کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں آج نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی حالت یہ ہے کہ ان کے پوسٹروں پر پارٹی کے بڑے لیڈروں کی تصویریں نہیں ہوتی ہیں۔
موصوف جنرل سکریٹری نے ان باتوں کا اظہار یہاں ایک مقامی چینل کے ساتھ ایک مختصر انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’جموں و کشمیر میں تھری ٹائر جمہوریت پہنچانے کے لئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی دیوار بن کے کھڑے تھے لیکن اب یہ دیوار ٹوٹ گئی ہے اور لوگ اب اپنی تعمیر و ترقی کے فیصلے خود لیں گے‘۔
چگھ نے کہا کہ دفعہ 370 ہٹنے کے بعد ’گپکار گینگ‘کے پروپگنڈے کے باوجود بھی لوگ بڑھ چڑھ کر ووٹ ڈال رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا:’جموں و کشمیر میں انتخابات کو منفی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا یہاں بائیکاٹ،تشدد،پتھراؤ ہوتا تھا لیکن آج پہلی بار دیکھا جا رہا ہے کہ دفعہ 370 ہٹنے کے بعد اور’گپکار گینگ‘کے پروپگنڈے کے باوجود لوگ ووٹ ڈالنے کے لئے نکل رہے ہیں جو جمہوریت کی جیت اور گپکار والوں کی ہار ہے‘۔
انہوں نے کہا:’جموں وکشمیر میں آج نیشنل کانفرنس کے پوسٹروں پر شیخ صاحب، فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی تصویریں نہیں ہوتی ہیں اور نہ ہی پی ڈی پی کے پوسٹروں پر مفتی صاحب یا محبوبہ مفتی کی تصویریں ہوتی ہیں کیونکہ لوگ ان چہروں سے متنفر ہوئے ہیں‘۔
چگھ نے کہا کہ جموں وکشمیر میں بہت جلد اسمبلی انتخابات بھی منعقد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں رواں ڈی ڈی سی انتخابات میں’گپکار گینگ‘کو شکست کا منہ دیکھنا پڑے گا جب کہ قومی طاقتوں کو فتح حاصل ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں موصوف نے کہا: ’ہم الیکشن اپنے دم پر لڑتے ہیں لیکن مودی جی ایک مہا نائک ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لئے سرکار نہیں بلکہ جموں وکشمیر کے لوگ اہم ہیں یہی وجہ ہے کہ ہم نے پی ڈٰی پی کے ساتھ ناطہ توڑا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر اور حیدر آباد یا گڈ گاؤں میں کوئی فرق نہیں ہے ہاں اگر کوئی فرق ہے تو وہ صرف یہ ہے کہ یہاں لوگوں کے لئے مرنے والا لیڈر کوئی نہیں ہے۔
جموں و کشمیر میں بہت جلد اسمبلی انتخابات بھی منعقد ہوں گے: ترون چگھ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS