آسام:تقریباً 500مسلم خاندانوں کے1800 افراد گھروں سے بے دخل

0

گوہاٹی : آسام کے ضلع بیسوآناتھ کے ضلع چوٹیا اسمبلی حلقہ میں 6 دسمبر سے زبردستی کسی قانونی عمل کے بغیر 426 مسلم خاندانوں کے 1800 افراد کو گھروں سے بے دخل کردیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے ان کے مکانات مسمار کردیئے ۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ان تمام خاندانوں کے قومی رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی)میں شامل ہیں اوران کے پاس شہریت کے حقیقی ثبوت ہیں ۔ اس سخت سردی میںان کے پاس نہ سر چھپانے کےلئے چھت اورنہ کھانے کےلئے کھاناہے۔ سرد موسم سے خود کو بچانے کےلئے ان کے پاس گرم کپڑے
بھی نہیں ہیں۔ سٹیزنس فارجسٹس اینڈپیس آسام کی ٹیم آسام میں بے دخل ہونے والوں کو کمبل اور دیگر امداد جمع کرنے اور تقسیم کرنے میں سرفہرست ہے۔ گوہاٹی اور ریاست کے دیگر حصوں میں انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے پوری ریاست میں سی اے اے مخالف مظاہرے کی وجہ سے اب تک میڈیا کی بہت کم کوریج ہے۔ سب رنگ انڈیا نے آسام حکومت کی نئی زمین پالیسی پر خصوصی طور پر کوریج کیا، جس کا مقصدکسی قانونی عمل کے بغیر سیکڑوں ہزاروں بنگالی ہندو ﺅںاور مسلمانوں کاانخلا کرنا ہے۔ 28 نومبر 2019 کو آسام اسمبلی میں پیش ہونے کے بعد اس پر بحث اس وقت مو¿خر کردی گئی، جب حزب اختلاف کے امتیازی اقدام پر سنگین سوالات اٹھائے۔ اگرچہ آسام اسمبلی کے اسپیکر مسٹر ہیتندر ناتھ گوسوامی نے اسمبلی میں ایک فیصلہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ نئی زمین پالیسی کو(جنوری-فروری 2020 کے اجلاس میں)مناسب بحث و مباحثے کے بعد ہی نافذ کیا جائے گا ۔ریاستی حکومت نے انخلا کی متنازع پالیسی قانونی باریکیوں کا بہت کم خیال رکھتے ہوئے ریاست کے مختلف حصوں میں شروع کردی ہے۔دوسری جانب آسام کے ڈٹینشن سینٹر میں ایک اور شخص کی موت کے بعد اداکارہ رچاچڈھا کافی ناراض ہےں۔ ڈٹےنشن سےنٹر میں رہنے والے 55سال کے شخص کی ایک اسپتال میں موت ہوگئی تھی۔ پولیس نے اس سلسلے میں کہا تھا کہ انہیں 22دسمبر کو اسٹروک ہونے کے بعد گوہاٹی میڈیکل کالج میں داخل کیاگیاتھا، جہاں ان کا علاج چل رہا تھا۔ نریش کوچ گزشتہ 3سال میں ڈٹےنشن سینٹر میں مرنے والے 29
ویں شخص ہےں۔ رچاچڈھا نے اس سلسلے میں ٹوئٹ میں اپنے غصے کا اظہار کیا۔ ان کا یہ ٹوئٹ خوب وائرل ہورہاہے۔ رچا چڈھا نے لکھا کہ ’ہندو شخص نریش کوچ آسام میں ڈٹےنشن سےنٹر میں دم توڑنے والے 29ویں شخص ہےں۔اتفاق کیا، ہندو خطرے میں ہے‘۔ رچا چڈھا نے اس طرح اس سلسلے میں اپنے ردعمل کا اظہارکیا۔ ان کے اس ٹوئٹ پر یوزرس بھی کافی ردعمل کا اظہار کررہے ہیں۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS