نئی دہلی (ایجنسی) : ملک میں ہر روز خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور عصمت دری کے واقعیات آئے دن ہوتے رہتے ہیں۔ حکومت نے اس کے خلاف سخت قوانین بھی بنائے ہیں اس کے باوجود اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں میں روز بر روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بہار کے ضلع مدھوبنی کے جھانجھر پور میں 18 اپریل کو للن کمار نامی 20 سالہ نوجوان نے اپنے گاؤں کی ایک لڑکی سے چھیڑ چھاڑ اور عصمت دری کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد لڑکی نے للن کمارکے خلاف شکایت درج کرائی اور اس نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا اور ملزم کو سزا سناتے ہوئے نچلی عدالت نے کافی چونکا دینے والی سزا سنائی۔ جج نے ملزم سے کہا کہ وہ اگلے 6 ماہ تک اپنے گاؤں کی تمام خواتین کے کپڑے مفت دھو کر اور پریس کرکے ان کے گھروں تک پہنچائے گا۔
لوگ کافی حیران ہوئے جب جج نے چھیڑ چھاڑ کے ملزم کو ایسی سزا سنائی کیونکہ اس طرح کی سزا پہلے کسی ملزم کو نہیں دی گئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ للن کمار پیشے کے اعتبار سے دھوبی ہے۔ اسی لیے جج نے اسے اپنے گاؤں کی عورتوں کے کپڑے مفت میں دھونے کی سزا دی تاکہ اس کے ذہن میں عورتوں کے لیے عزت پیدا ہوا۔ للن کمار کو نہ صرف اگلے 6 ماہ تک اپنے گاؤں کی پوری خواتین کے کپڑے دھونے پڑیں گے بلکہ ان کے گھروں تک پہنچانا بھی ہوگا۔ گاؤں میں تقریبا 2000 خواتین رہتی ہیں اس کے حساب سے للن کمار کو اگلے 6 ماہ تک 2000 خواتین کے کپڑے دھونے اور پریس کرنے ہونگے۔
جج نے گاؤں کے سرپنچ کو للن کمار پر نظر رکھنے کی ذمہ داری دی ہے۔ جج نے کہا ہے کہ گاؤں کے سرپنچ کو نگرانی کرنی پڑے گی کہ للن کمار 6 ماہ تک ٹھیک سے کام کر رہا ہے یا نہیں۔ 6 مہینوں کے بعد للن کمار کی نگرانی رکھنے والوں سے ایمانداری کا سرٹیفکیٹ ملے گا اور اسی بنیاد پر اسے ضمانت دی جائے گی۔