سمیر وانکھڑے نے کہا میری ماں مسلم تھیں تو کیا اب انہیں بھی معاملے میں گھسیٹنا چاہتے ہیں

0

نئی دہلی (ایجنسی) : ممبئی ڈرگس معاملے میں تفتیش کررہے این سی بی کے سمیر وانکھڑے نے قانونی تحفظ کی مانگ کی ہے۔ اس کے لئے انہوں نے ممبئی پولیس کو ایک خط لکھا ہے۔ انہیں پھسائے جانے کا ڈر ظاہر کرتے ہوئے قانونی کارروائی سے تحظ کی مانگ کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی نواب ملک نے آج سمیر وانکھڑے کا برتھ سرٹیفکیٹ کو لیکر ٹوئٹ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس معاملے کولے کر سمیر وانکھڑے نے کہا کہ مجھے اپنے برتھ سرٹیفکیٹ کو لے کر نواب ملک ایک اور ٹوئٹ کے بارے میں پتہ چلا ہے۔ یہ ان سبھی چیزوں کو لانے کا ایک گھٹیا سی کوشش ہے ۔ جو اس سب سے غیر مطلق ہے ۔ میری ماں مسلم تھی


تو کیا وہ میری مری ماں کو اس سب میں لانا چاہتے ہیں؟ میری ذات اور پس منظر کی تصدیق کرنے کے لئے ۔ آپ یا کوئی بھی میری جائے پیدائش پر جاسکتا ہےاور میرے پردادا سے میرے خاندان کی سچائی جان سکتا ہے۔


لیکن ایسے یہ گندگی اس طرح نہیں پھیلانی چاہئے۔ میں یہ سب قانونی طور پر لڑونگا اور عدالت کے باہر اس پر زیادہ تنقید نہیں کرنا چاہتا۔دراصل ان کے اس خط کو مہاراشٹر حکومت کے وزیر نواب ملک کی حالیہ


رپورٹ کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وانکھڑے ایک سال کے اندر اندر اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے گے اور ہمارے پاس اس کے فرضی معاملے کے ثبوت ہے ۔ اس کیس کی جانچ میں لگے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھڑے پر الزام اب خود این سی بی کے گواہ پربھاکر سایل نے لگایا ہے۔ بربھاکر کا کہنا ہے کہ اس نے ایک دوسرے گواہ کرن گوسوامی کو 18کروڑ روپے کی ڈیل کی بات کرتے سنا اور یہ بھی سنا کہ اس میں سے 8 کروڑ روپے وانکھڑے کو دئے جائیں گے۔ این سی بی ان الزامات کو بے بنیاد بتارہی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS