نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی جمعرات کو 70 سال کے ہوگئے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)نے ان کی سالگرہ کے موقع پر پیر(14 ستمبر)سے تین ہفتوں تک جاری رہنے والے ملک گیر پروگراموں اور تقریبات کا اعلان کیا ہے۔ دو اکتوبر تک جاری رہیں گے ۔
اس موقع پر وزیر اعظم کی طرف سے تقریبا تین دہائیوں قبل لکھے گئے خطوط کا مجموعہ بھی جاری کیا جائے گا۔ ’لیٹرٹو مدر ‘(جگت جننی)کو مخاطب خط کے اس مجموعے میں انہوں نے اپنے مقاصد اور خدشات کے تعلق سے تفصیل سے لکھا ہے۔
تین ہفتوں تک جاری رہنے والے اس پروگرام کے تناظر میں کئی پروگراموں کا اہتمام کیا جائے گا جس میں بی جے پی کی پلاسٹک مخالف مہم کے تحت ملک کے دیہی علاقوں میں لوگوں کو کپڑے سے تیارکردہ تھیلے فراہم کئے جائیں گے۔
بی جے پی کی جانب سے مودی کی سالگرہ کے موقع پرخون عطیہ کیمپ ،مفت آنکھوں کی جانچ کے کیمپ ،چشمے تقسیم کرنے کے پلازمہ عطیہ کیمپوں کا بھی اہتمام کیا جائے گا ۔
مودی جب بھارتیہ جنتا پارٹی کے محض کارکن تھے، 7 دسمبر 1986 کو انہوں نے’جگت جننی‘نام کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے اہداف اورخدشات کے تعلق سے یہ خط لکھے تھے ۔
2014 میں پہلی بار ان خطوط کا گجراتی زبان میں’ساکشی بھاو‘کے نام سے شائع کیا گیا ۔ فلمی نقاد اور مصنفہ بھاونا سومایا نے ان خطوط کا ترجمہ انگریزی زبان میں کیا جسے ہارپر کولنس نے شائع کیا تھا۔
محترمہ سومایا کے مطابق ان خطوط کا ترجمہ انگریزی میں کرنے کے لئے جس بات نے انہیں سب سے زیادہ متاثر کیا وہ یہ تھی کہ وزیراعظم نے یہ خط اس وقت لکھے تھے جب وہ نہ تو وزیر اعظم کے عہدے پر تھے اور نہ ہی وزیر اعلی کے عہدے پر تھے ۔اس کے علاوہ یہ خطوط ماں دیوی سے مخاطب ہو لکھے گئے تھے ۔
محترمہ سومایا کے مطابق وزیر اعظم کی گجراتی زبان پر بہت اچھی گرفت ہے اوران خطوط میں انہوں نے گجراتی کے کئی محاروں کا استعمال کیا ہے ۔
ان خطوط کو لکھنے کے بعد مودی انھیں کچھ ہی مہینوں کے اندر جلا کر رکھ کر دیتے تھے ،لیکن ایک دن راشٹریہ سویم سیوک (آر ایس ایس)کے پرچارک نریندر پنچاسرا نے مودی کو ایسا کرنے سے روکا اور کہا کہ یہ قیمتی دستاویزات ہیں ،انھیں جلایا مت کیجئے۔
ان خطوط کا صرف ایک ہی مجموعہ باقی ہے ۔ پنچسارا کے کہنے پر ہی ان خطوط کا مجموعہ سب سے پہلے گجراتی میں 2014 میں شائع ہوا تھا۔
مودی کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر ملک بھر میں مختلف پروگراموں کا اہتمام
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS