اب کوئی بھی ہندوستانی شہری جموں و کشمیر ، لداخ میں زمین خرید سکتا ہے

    0

     لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں ملک کے دوسرے حصوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی صنعتیں قائم ہوں تاکہ یہاں ترقی اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملنا یقینی بن جائے۔
    انہوں نے کہا کہ زرعی زمین کسانوں کے پاس ہی رہے گی اور اس کو صرف اور صرف اسی مقصد کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
    منوج سنہا نے یہ باتیں منگل کو یہاں راج بھون میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مرکزی وزارت داخلہ کے تازہ احکامات کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہیں۔
    مرکزی وزارت داخلہ نے منگل کو جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین سے متعلق قوانین نوٹیفائی کئے جن کی رو سے ملک کا کوئی بھی شہری یہاں زمین خرید سکتا ہے۔ تاہم قوانین میں کہا گیا ہے کہ زرعی زمین صرف اور صرف زرعی مقاصد کے لئے ہی استعمال ہوگی۔
    لیفٹیننٹ گورنر نے ان تازہ احکامات سے متعلق پوچھے جانے پر کہا: 'زرعی زمین کسانوں کے پاس ہی رہے گی اور اسی مقصد کے لئے استعمال ہوگی۔ ہم انڈسٹریل علاقوں کی شناخت کر رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہاں بھی ملک کے باقی حصوں کی طرح اچھی انڈسٹریز قائم ہوں تاکہ یہاں ترقی ہو اور نوجوانوں کو روزگار ملے'۔  
    مسٹر سنہا نے سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر جاری تعمیراتی پروجیکٹوں کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: 'میں قومی شاہراہ پر ہونے والا کام خود مانیٹر کر رہا ہوں۔ پروجیکٹ مقررہ ڈیڈ لائنز پر ہی مکمل ہوں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے'۔

    جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ 'بیک ٹو ولیج' مرحلہ سوم کے تحت معاشی پیکیج اور سلیف روزگار پروگرام کے زائد از دس ہزار کیسوں کو منظور کیا گیا ہے اور اس کے لئے100  کروڑ روپے کی خطیر رقم بھی تقسیم کی گئی ہے۔
    انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر بینک نے اس عمل میں کلیدی رول ادا کیا ہے اور نوجوانوں کو اپنے تجارتی یونٹ قائم کرنے میں آگے بھی مدد کرتا رہے گا۔
    موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے 250 کروڑ روپے کا چیک مذکورہ بینک کو پیش کیا اور مزید فنڈس آگے واگزار کرنے کا وعدہ کیا۔
    مسٹر سنہا نے یہاں راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: 'میری انتظامیہ کی توجہ خاص طور پر چار چیزوں امن، خوشحالی، ترقی اور عوام پر مرکوز ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ جموں و کشمیر میں ترقی و خوشحالی کی رفتار کافی تیز ہے'۔
    موصوف نے کہا کہ انتظامیہ جموں و کشمیر میں پنچایتوں کو مستحکم بنانے کے لئے پر عزم ہے۔
    انہوں نے کہا کہ ہر پنچایت میں دو نوجوانوں کو اپنے تجارتی یونٹ قائم کرنے کے لئے مالی امداد دی جائے گی۔
    انہوں نے کہا کہ پنچایتوں کی طرف سے اس سلسلے میں گیارہ ہزار کیسز وصول ہوئے ہیں۔
    موصوف  نے کہا کہ حکومت خواہش مند نوجوانوں کی مدد کے لئے پرعزم ہے۔
    ان کا کہنا تھا: 'حکومت خواہش مند نوجوانوں کو اپنے تجارتی یونٹ قائم کرنے کے لئے مالی مدد کرے گی۔ ریڈ ٹیپزم کو کوئی جگہ نہیں ہے'۔
    مسٹر سنہا نے کہا کہ پہلے نوجوانوں کو قرضے لینے کے لئے بینکوں کے چکر لگانا پڑتے تھے لیکن آج بینک کے لوگ ہی ان کی دہلیز پر آکر انہیں قرضہ فراہم کرتے ہیں۔
    انہوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں تیز رفتار تعمیر و ترقی کو یقینی بنانے کے لئے پر عزم ہیں جس کے لئے صنعتی شعبے کے فروغ، بنیادی ڈھانچے کی بہتری اور اسکل ڈیولوپمنٹ کے شعبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔
    موصوف نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں 31 اکتوبر کو نوجوانوں کے لئے بڑے پیمانے پر 'یوتھ ایمپاورمنٹ سوسائٹی' کے عنوان سے ایک ایونٹ کا اہتمام کیا جائے گا جس میں ملک بھر سے ماہرین کو مدعو کیا جائے گا۔
    انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری کے اداروں جیسے کالجوں، یونیورسٹیوں سے نوجوانوں کو آئیڈنٹیفائے کیا جائے گا اور ان کے ساتھ راؤنڈ ٹیبل پروگرام کیا جائے گا۔
    مسٹر سنہا نے کہا کہ 24 ہزار نوکریاں زیر عمل ہیں جن میں سے زائد از بارہ ہزار پوسٹس کو ایس ایس بی اور پی ایس سی کو ریفر کیا گیا ہے جو جلد ان کو مشتہر کریں گے۔
    انہوں نے کہا کہ ہم وعدہ کے بجائے کام کرنے کے راستے پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
    موصوف نے اپنے اس خطاب میں بھی اردو کے کئی اشعار پڑھے اور اپنے خطاب کا اختتام بھی اردو اشعار سے ہی کیا۔
     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS