اسلحہ کی کمی سے دوچار کشمیری جنگجو’’غیر روایتی راستوں‘‘کی تلاش میں، 

    0

    جموں سرینگر شاہراہ پراسلحہ کی ایک اور بھاری کھیپ ضبط،امریکی ساخت کی رائفل بھی پکڑی گئی!
    سرینگر(صریر خالد،ایس این بی) :پولس کے جموں-سرینگر شاہراہ پر کشمیری جنگجوؤں کو پہنچائی جانے والی اسلحہ کی ایک اور کھیپ پکڑے جانے سے یہ بات واضح اسلحہ کی شدید کمی سے دوچار کشمیری گوریلا اپنی رسد کیلئے’’غیر روایتی راستے‘‘تلاش کر رہے ہیں۔ تاہم پولس اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کی چوکسی جنگجوؤں کی سبھی کوششوں کو ناکام بنارہی ہے۔
    جنوبی کشمیر میں جموں-سرینگر شاہراہ پر جواہر ٹنل کے قریب گئی رات کو پولس نے ایک ڈرامائی کارروائی میں وادی کی جانب آرہے ایک ٹرک سے اسلحہ کی بھاری کھیپ ضبط کر لی ہے جس میں امریکی ساخت کی ایک رائفل بھی شامل ہے۔ پولس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ٹرک کی تلاشی لئے جانے پر اس میں سے ایک ایم4یو ایس کاربائن بندوق، تین میگزین ایک اے کے47قسم کی بندوق،دو میگزین اور چینی ساخت کی نصف درجن پستولیں،مع12میگزینوں کے، بر آمد ک گئیں۔ 
    اس حوالے سے آج جنوبی کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) اتُل گوئل نے کہا کہ اسلحہ کی یہ کھیپ جنوبی کشمیر میں نئے بھرتی ہونے والے جنگجوؤں کیلئے لائی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سانبہ ضلع سے آرہے ٹرک کے ڈرائیور اور انکے ساتھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو دونوں جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے باشندگان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی ایجنسیاں نئے لڑکوں کے جنگجو بننے کو بڑی حد تک روکنے میں کامیاب ہو تو گئی ہیں لیکن جنگجو قیادت کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگجوؤں کے پاس اسلحہ کی شدید قلت ہے اور وہ اس کمی کو پورا کرنے کیلئے نِت نئے راستے تلاش کر رہے ہیں۔
    ایک سوال کے جواب میں پولس افسر نے کہا کہ پکڑا جانے والا اسلحہ جنگجوؤں کی صفوں میں شامل ہونے والے نئے لڑکوں کیلئے ہوسکتی تھی۔
    کشمیری جنگجوؤں کے پاس کئی سال سے اسلحہ کی شدید قلت ہے جسکی وجہ پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پرفوج کی چوکسی ہے۔تاہم دراندازی کے ان ’’روایتی‘‘راستوں کے بند ہونے کے بعد جنگجوؤں کی جانب سے’’غیر روایتی راستوں‘‘کی تلاش جاری ہونے کا اکثر و بیشترانکشاف ہوتا ہے۔ ماضیٔ قریب میں پنجاب اور پھر جموں سرینگر شاہراہ پر اسلحہ پکڑے جانے کے واقعات پیش آچکے ہیں جبکہ فوج نے حال ہی میں یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ایل او سی کے مختلف علاقوں میں اسلحہ گرایا جاتا ہےجسکی لوکیشن بعدازاں جنگجوؤں کو بتائی جاتی ہے اور وہ اپنے اعانت کاروں کے ذرئعہ یہ اسلحہ حاصؒ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ فوجی اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کا تاہم کہنا ہے کہ جنگجوؤں کی ان سبھی کوششوں کو ناکام بنایا جارہا ہے اور انہیں کہیں بھی پیر جمانے کا موقعہ نہیں دیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ سالِ رواں میں سرکاری فورسز نے جنگجووں کے خلاف زبردست آپریشن جاری رکھا ہوا ہے جسکے دوران ابھی تک قریب دو سو جنگجوؤں، بشمولِ کئی اہم کمانداروں کے،مار گرایا گیا ہے۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS