انقرہ (یو این آئی): ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ترکیہ غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خاتمے کے لیے بھرپور سفارتی کوششیں کر رہا ہے۔
صدر نےان خیالات کا اظہار بدا پست میں ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
غزہ کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئےصدر ایردوان نے کہا کہ غزہ میں، ہم اسرائیل کی بربریت کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے اپنی پوری طاقت کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کے طور پر، ہم فوری جنگ بندی کے قیام اور دشمنی کے خاتمے کو روکنے کے لیے پہلے دن سے ہی شدید سفارتی کوششیں کر رہے ہیں۔
عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری کو سنبھالنے کی دعوت دیتے ہوئے، صدر ایردوان نے کہا کہ ایک آزاد، خود مختار اور علاقائی سالمیت فلسطینی ریاست ناگزیر ہے۔
روس یوکرین جنگ کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ تشدد مسئلے کا حل نہیں ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ہم شروع سے ہی یہ آواز اٹھا رہے ہیں کہ یوکرین میں سفارتی حل پر مبنی کام پر زور دیا جانا چاہیے۔ ترکیہ کی حیثیت سے، اگر فریقین کی طرف سے کوئی مطالبہ ہو تو ہم استنبول کے نامکمل عمل کو بحال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ایردوان نے کہا کہ ان کا مقصد ترکیہ اور ہنگری کے درمیان معاہدوں کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے اور انہوں نے ہنگری کے ساتھ مشترکہ تجارتی کمیٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔
صدر ایردوان نے کہا کہ اس سال کے پہلے 11 مہینوں تک، ہماری تجارت کا حجم گزشتہ سال سے بڑھ کر 4 بلین ڈالر کے قریب پہنچ گیا ہے۔ ہم 6 بلین ڈالر کے اپنے مشترکہ ہدف تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ہنگری کے وزیر اعظم اوربان نے کہا کہ وہ یورپی یونین کے ساتھ ویزا کو آزاد کرنے کے حوالے سے ترکیہ کی حمایت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: یوروپی اتحادیوں کا غزہ میں پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ،سلامتی کونسل میں ایک اور قرارداد پیش
انہوں نے کہا کہ صدر ایردوان نے اگلی صدی (ترک صدی) کے لیے ایک عظیم منصوبہ پیش کیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اگلی صدی ترکیہ کی صدی ہوگی۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے قبل ترکیہ اور ہنگری کے درمیان 16 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔