لکھنؤ،(ایجنسی):سابق آئی پی ایس افسر امیتابھ ٹھاکر کو حضرت گنج پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ جمعہ کی سہ پہر ان کے خلاف حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔ جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے عصمت دری متاثرہ لڑکی کو خودکشی پر اکسایا۔ اس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ یہ مقدمہ ایس ایس آئی دیاشنکر دویدی کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔ سابق آئی پی ایس امیتابھ ٹھاکر نے خود اپنی گرفتاری کے بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔
امیتابھ ٹھاکر کو 21 اگست سے نظر بند کردیا گیا جب انہوں نے اعلان کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف الیکشن لڑیں گے۔ 21 اگست کو وہ گورکھپور اور ایودھیا کا دورہ کرنے والے تھے۔ جمعہ کو حضرت گنج پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امیتابھ ٹھاکر پر بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے کو تعاون کرنے کا الزام ہے ، جن پر عصمت دری کا الزام ہے۔ عصمت دری کا شکار اور اس کے دوست، مقدمے کے گواہ ستیم رائے نے 16 اگست کو سپریم کورٹ کے باہر ایک ویڈیو بنائی۔ جس میں امیتابھ ٹھاکر پر الزام لگایا گیا تھا۔ اس کے بعد دونوں نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جہاں 21 مئی کو گواہ ستیم رائے اور 25 مئی کو زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی مر گئی۔
عصمت دری کے ملزم ایم پی کی حمایت کی وجہ سےامیتابھ ٹھاکر کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انھوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف اسمبلی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا تھا۔ 21 اگست کی صبح وہ گورکھپور اور ایودھیا کے دورے کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔ اس دوران گومتی نگر پولیس نے اسے گھر میں نظربند کردیا۔ تب سے جمعہ تک وہ پولیس کی نگرانی میں تھا۔ اس دوران پولیس نے اسے امن و امان کا حوالہ دیتے ہوئے گھر میں نظر بند کر دیا تھا۔ اس کے بعد اس کیس میں کئی بار ان سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر آگ لگانے والی متاثرہ خاتون کے ساتھ ستیم اس کیس کا مرکزی گواہ تھا۔ متاثرفرداور اس کے ساتھی نے آگ لگانے سے پہلے ویڈیو بنائی تھی۔ جس میں دونوں نے کہا تھا کہ وہ حکومتی مشینری سے ہراساں ہونے کے بعد بری طرح مایوس ہوئے ہیں۔ ایم پی اتل رائے نے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے اسے بہت پریشان کیا۔ اسے پولیس اور ججوں کی ملی بھگت کی وجہ سے انصاف نہیں مل رہا ہے۔ اس کی وجہ سے وہ اور اس کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے گواہ خود سوزی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ سابق آئی پی ایس پر جھوٹے شواہد تیار کرنے اور متاثرہ کو بدنام کرنے کی سازش کا الزام ہے۔ سابق آئی پی ایس کے خلاف جمعہ کو حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا۔ جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ 10 نومبر 2020 کو متاثرہ نے ایس ایس پی وارانسی کو ایک درخواست دی تھی۔ جس میں امیتابھ ٹھاکر کے ذریعے ملزم بی ایس پی رکن پارلیمنٹ اتل رائے سے پیسے لے کر عدالت کے لیے جھوٹے شواہد تیار کیے جانے کا الزام تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ کو بدنام کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ اسے خودکشی کی رغیب دی جا رہی ہے۔ ایم پی اور سابق آئی پی ایس ذہنی اور جسمانی اذیت دے رہے ہیں۔