حیدرآباد:اے پی کی اصل اپوزیشن جماعت تلگودیشم کی چلو گنٹور اپیل کے پیش نظر پولیس نے تلگودیشم کے کئی لیڈروں کو گھروں پر نظربند کردیا۔امراوتی کو ہی دارالحکومت کے طورپر برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تحریک چلانے والے کسانوں کو ہتھکڑی پہنانے کے خلاف تلگودیشم کے لیڈروں نے چلو گنٹور احتجاج کی اپیل کی تھی تاہم پولیس نے چلو گنٹور احتجاج کی اجازت نہیں دی اور پارٹی کے کئی لیڈروں کو گھروں پر ہی نظربند کردیا۔اس احتجاج کے اپیل کے پیش نظر پولیس چوکس ہوگئی۔صبح ہی سے پولیس کی بڑی تعداد گنٹور میں تلگودیشم کے لیڈروں کے مکانات پہنچ گئی اور ان کو گھروں سے باہر نکلنے سے روک دیا۔اس احتجاج کی اپیل کے پیش نظر پولیس کا بھاری بندوبست دیکھاگیا۔پولیس نے انتباہ دیا کہ چلو گنٹور پروگرام میں حصہ لینے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔تلگودیشم لیڈروں بی اوما،جی رام موہن،این آنند بابو،ورلا رامیا،ارجن سمیت کئی لیڈروں کو پولیس نے روک دیا۔کئی لیڈروں کو گھروں سے باہر نہ آنے کی نوٹس بھی دی۔ سابق وزیر این آنند بابو کے گھر کے باہر بھی پولیس کا بھاری بندوبست دیکھاگیا۔وجئے واڑہ میں تلگودیشم ایم ایل سی بدھا وینکنا کو گھر میں نظربند کردیاگیا۔اے پی بھر میں تلگودیشم کے لیڈروں کو احتیاطی طورپر حراست میں لے کر قریبی پولیس اسٹیشنس منتقل کیاجارہا ہے۔ تلگودیشم کے لیڈروں نے قبل ازیں اپنے ہاتھوں میں رسی کی مدد سے فرضی ہتھکڑی ڈالتے ہوئے احتجاج کیا تھا اور کسانوں کے ہاتھوں میں ہتھکڑی پہنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت کے خلاف شرم شرم کے نعرے بھی بلند کئے تھے۔
کسانوں کے ہاتھوں میں ہتھکڑی پہنائے جانے کیخلاف چلو گنٹور، تلگودیشم کے کئی لیڈران گھروں پر نظربند
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS