میت کو زبردستی دفن کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں: آئی جی پی کشمیر

0

سری نگر، 2 ستمبر (یو این آئی) کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین سید علی گیلانی کی میت کو زبردستی دفن کرنے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت پولیس نے میت کو گھر سے قبرستان تک لے جانے میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے کیوں کہ شرپسندوں کی جانب سے صورتحال کا غلط فائدہ اٹھانے کا خدشہ تھا۔
پولیس کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے وجے کمار کے حوالے سے ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے: ‘پولیس پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں’۔
اس میں مزید کہا گیا ہے: ‘درحقیقت پولیس نے میت کو گھر سے قبرستان تک لے جانے میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔ شرپسندوں کی جانب سے صورتحال کا غلط فائدہ اٹھانے کا خدشہ تھا۔ رشتہ داروں نے آخری رسومات میں شرکت کی ہے’۔
قبل ازیں وجے کمار نے گزشتہ رات دیر گئے سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کے باہر نامہ نگاروں کو بتایا تھا: ‘ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یہاں آنے کی کوشش نہ کریں’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘ان کے رشتہ داروں اور آس پاس کے لوگوں کو ہم جنازہ میں شرکت کی اجازت دیں گے’۔
92 سالہ بزرگ رہنما کے خاندان کا الزام ہے کہ پولیس نے مرحوم کی میت اپنی تحویل میں لے کر انہیں ان کی وصیت کے برخلاف سری نگر کے تاریخی مزار شہدا کی بجائے حیدرپورہ کی جامع مسجد کے احاطے میں سپرد خاک کر دیا اور تدفین کے عمل میں افراد خانہ کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
واضح رہے کہ سید علی گیلانی بدھ کی رات اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے۔ وہ طویل عرصے سے علیل اور زائد از ایک دہائی سے اپنی رہائش گاہ پر نظربند تھے۔
گیلانی، جو قلب اور گردوں سمیت کئی عارضوں میں مبتلا تھے، کے خاندانی ذرائع نے بتایا: ‘گیلانی صاحب نے بدھ کی شام سینے میں شدید درد کی شکایت کی تھی جس کے بعد وہ رات کے قریب دس بجے انتقال کر گئے’۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS