علامہ اقبال اردو والوں میں نہیں،ہندوستان میں پیدا ہوئے

0

دہلی اقلیتی کمیشن کی جانب سے علامہ اقبال کی حیات و خدمات پر منعقد سیمینار میں پروفےسر عبدالحق کا اظہار خیال
نئی دہلی (ایس این بی):دہلی اقلیتی کمیشن کی جانب سے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کی حیات و خدمات پر سیمینار کا انعقاد کمیشن کے چیئرمین ذاکر خان کی سر پرستی میں کمیشن کے ہال میں کیا گیا،جس کی صدارت ماہر اقبال پروفیسر عبدالحق نے کی اور مہمان خصوصی کے طور پر ڈاکٹر حبیب اللہ سی ایم او تہاڑ جیل حکومت دہلی، ایم ایل اے سومناتھ بھارتی، صفدر جنگ اسپتال مےں شعبہ ےونانی کے سابق سربراہ ڈاکٹر سید احمد خاں ،ڈاکٹر ارشد غیاث ہریانہ ، فہیم احمد علیگ نے شرکت کی۔ پروگرام کی نظامت حکیم عطا الرحمٰن اجملی نے کی۔ سیمینار کا آغاز حکیم مولانا محمد مرتضی دہلوی کی نعت پاک سے ہوا۔ اس موقع پر ممبر اسمبلی سومناتھ بھارتی کے ہاتھوں ’ مولوی اسماعیل میرٹھی کی علمی و ادبی خدمات ‘ نامی کتاب اجرا عمل مےں آیا۔جسے محب اردو ڈاکٹر سید احمد خان سابق ڈپٹی ڈائر یکٹر سی سی آر یو ایم ، حکومت سرکار نے نے مرتب کیا ہے۔
اس موقع پر پروفیسر عبدالحق نے کہا کہ علامہ اقبال ایک عظیم فلاسفر ، مفکر اور عظیم شاعر ہیں، جنہوں نے فلسفہ اور شعر کو اس طرح ہم آویز کیا ہے جس کی مثال پوری دنیا کے کسی بھی ادب میں نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اس بات پر فخر ہونا چاہئے کہ اقبال اردو والوں میں نہیں بلکہ ہندوستان میں پیدا ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وطن عزیز ہندوستان کی تعریف اور عظمت اقبال نے ترانہ کی شکل مےں جن الفاظ میں بیان کی ہے ہندوستان کی کوئی زبان ایسے ترانے نہیں گا سکتی۔
مہمان خصوصی سومناتھ بھارتی نے کہا کہ علامہ اقبال کی عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آنجہانی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے دور حکومت میں جب ہندوستانی سائنس داں چاند پر گئے اور کامیابی کے ساتھ واپس لوٹے تو اندرا گاندھی نے ان سے پوچھا کہ چاند سے ہندوستان کیسا نظر آتا ہے تو انہوں نے جواب دیا ’سارے جہاں سے اچھا ہندوستان ہمارا‘۔انہوں نے کہا کہ قبال کی شاعری میں ہمیں قومی ایکتا کا پیغام ملتا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر سید احمد خان نے کہا کہ علامہ اقبال کی نظموں اور غزلوں کو بار بار پڑھنے سے ذہن بیدار ہوتا ہے ، انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعہ لوگوں کو بیدار کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے اشعار سے مردہ دلوں میں زندگی کی روح پھونکنے کی کوشش کی ہے۔ چیئر مین ذاکر خان اور ڈاکٹر شمیم خان نے مشترکہ طور پر کہا کہ علامہ اقبال نے مشترکہ تہذیب کو فروغ دینے کا کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کے نظریہ پر چل کر زندگی میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں ساتھ ہی نفرت کے دور میں آپسی بھائی چارے کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر حاجی شمیم احمد ، علیم انصاری ، ڈاکٹر بدر السلام کیرانوی ( یوگا) ڈاکٹر اختر، حاجی محمد شمیم ، حکیم حافظ محمد کامل قریشی ، حکیم آفتاب عالم ،محمد تسلیم ، حافظ محمد شکیل ، جاوید اختر ، عمران قنوجی ، وسیم قریشی ، محمد عفان و مختلف شعبہ سے تعلق رکھنے والی شخصیات موجود تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS