نئی دہلی: کورونا وائرس کے پھیلاؤ پرقابو پانے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے سبب بری طرح متاثرغریبوں اورکسانوں کو امداد فراہم کرنے کے لیےحکومت کے واسطے تمام راہیں کھلی ہیں۔حزب اختلاف کی سیاسی پارٹیوں کی طرف سے غریبوں اورکسانوں کو فوری طور پر نقد امداد فراہم کرنے کے مطالبے کے دوران حکومت کے اعلیٰ ذرائع نے جمعہ کے روز کہا کہ تقریبا 21 لاکھ کروڑ روپے کے مالی پیکیج کے باوجود حکومت کے پاس تمام آپشن کھلے ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ غریبوں،کسانوں ،بزرگوں،معذوروں وغیرہ کی مدد کے لیے لاک ڈاؤن کے دوران 1.70 لاکھ کروڑ روپیے’پردھان منتری غریب کلیان یوجنا‘کی شروعات کی گئی تھی اوراس کے تحت خواتین جن دھن اکاؤنٹ ہولڈر کو 500-500 تین ماہ تک دیے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ دو ماہ تک رقم دی جا چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ،ایل پی جی سلنڈروں کو بھی اُجولا اسکیم کے تحت تین ماہ تک مفت دیا جارہاہے۔اس کے ساتھ ہی’پردھان منتری کسان سمان ندھی‘کے تحت کسانوں کو دو ہزار روپے کی قسط دی جا چکی ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزیر خزانہ اس کی خود نگرانی کر رہی ہیں اور صبح و شام اس سلسلے میں معلومات لے رہی ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ معاشی سرگرمیوں کو دوبارہ پٹری پر لانے کے مقصد سے تقریباً 21 لاکھ کروڑ روپے کے مالیاتی پیکیج کا اعلان کیا گیا ہے جس میں ہر شعبے کو کام
کرنے کی پونجی فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ اس مقصد سے کیے گئے اقدامات سے بینکوں پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا بلکہ حکومت اس قرض کی ضمانت دے رہی
ہے۔ یہ مالیاتی پیکیج سیاسی قیادت اور معاشی ماہرین کی مشاورت سے تیار کی گئی ہے اور یہ کہنا ابھی جلد بازی ہوگی کہ اس کا معیشت پر اثر کب دکھائی دے گا۔ اس کے لیے کوئی وقت کی حد مقررنہیں کی جاسکتی۔ لاک ڈاؤن ابھی جاری ہے اور لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد ہی اس کا اثر نظرآئے گا۔ لاک ڈاؤن کے دوران اب تک تقریباً سات لاکھ کروڑ روپیے کے قرضوں کی منظوری دی جا چکی ہے اور لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد اس کی تقسیم شروع ہوگی۔
غریبوں، کسانوں کو راحت پہنچانے کی تمام راہیں کھلی ہیں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS