نئی دہلی: قومی شہریت ترمیمی قانون،قومی شہری رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی رجسٹر (این آر پی) کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ اور عام شہریوں سے بات کرتے ہوئے مشہور فلم اداکار علی خاں نے کہاکہ آپ مستقبل کی آواز ہیں، اسے کوئی حکومت دبا نہیں سکتی۔ جامعہ کے طلبہ نے پورے ملک کو نہ صرف جھنجھوڑا بلکہ پورے ملک کے ضمیر کو بھی جگادیا ہے۔ یہاں کی بات پوری دنیا میں سنی جارہی ہے اور اس پر بحث ہورہی ہے۔ جامعہ کے طلبہ نے جو قربانیاں دی ہیں وہ رائیگاں نہیں۔ ہندوستان کی یونیورسٹیاں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا جاگ گئی ہے آپ نے سوتے ہوئے لوگوں کو جگادیا ہے۔ ظلم کرنے والے کو سزا ضرور ملتی ہے اور آپ پر ظلم کرنے والو ں کو بھی سزا ضرور ملے گی۔ علی خان نے کہاکہ آپ لوگوں نے بے مثال کام کیا اور اس کا نتیجہ بہتر ہوگا۔ مطالبہ کرنا جمہوری حق ہے اور اس کو سننا اور اسے تسلیم کرنا حکومت کا کام ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور مظاہرین کی باتوں کو سنیں۔ اے آئی سی سی کے رکن اور سینئر کانگریسی لیڈر انتخاب عالم نے غیر جمہوری طریقے سے حکومت چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ”یہ ٹومین آرمی کی حکومت ہے“۔ ہماری خاموشی کی وجہ سے اس حکومت نے غیر جمہوری کام کرنے شروع کردئے۔ انہوں نے کہا کہ کتنی افسوس کی بات ہے کہ حکومت مظاہرین کے بارے میں بات کرنے کے بجائے پولیس انتظامیہ کی تعریف کر رہی ہے۔ اس سے کیا ثابت ہوتا ہے۔ دہلی یونیورسٹی کی استاذ بھاونا بیدی اورسماجی کارکن آکرتی بھاٹیہ نے اترپردیش میں پولیس مظالم پربات کرتے ہوئے کہاکہ پولیس مظاہرہ کرنے والوں اور نہ کرنے والوں دونوں کو پکڑ کر تشدد اور بربریت کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سابق آئی پی ایس افیسر ایس داراپوری، سماجی کارکن صدف جعفراور دیگر پر مظالم کی انتہا کردی گئی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ صدف جعفر کو مرد پولیس نے ٹارچرکیا اور اس قدر ٹارچر کیا کہ خون بہنے لگا۔ کئی زخمیوں کو سامنے سے گولی لگی ہے۔ پولیس نے بچے، خواتین، بوڑھے کسی کو بھی نہیں بخشا، دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پولیس کو ٹارگیٹ دیا گیاہو، جسے پولیس نے ہر حال میں پورا کیاہے۔
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- Opinion & Editorial
- Politics
- Sports & Entertainment
جامعہ نے ملک کو خواب سے بیدار کیا: علی خان
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS