نئی دہلی: ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) کی ملکیت والی ایک سو سے زیادہ ہوائی اڈوں پر کام کرنے والی منی رتن کمپنی’ایئر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا(اے اے آئی) کووڈ 19 کے سبب اپنی 25 سالہ تاریخ میں پہلی بار خسارے کا شکار ہوسکتی ہے۔
اے اے آئی کے چیئرمین اروند سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ اتھارٹی کی آمدنی میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 80 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس مدت کے دوران تقریباً دو مہینے تک ملک میں مسافروں کیلئے باقاعدہ فضائی خدمات مکمل طور پر تعطل کا شکار ہوگئی۔ گھریلو مسافر ایئر لائنز سروس 25 مئی سے دوبارہ شروع کی گئی ہے ، لیکن اس کے باوجود کووڈ 19 سے پہلے کی سطح کا کام 30 فیصد تک نہیں پہنچا ہے۔ لہذا ، آنے والی سہ ماہی میں بھی آمدنی میں کمی کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پہلی سہ ماہی میں ریونیو 80 فیصد کم رہا ہے اور موجودہ مالی سال میں نقصان ہونے کے امکان سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے‘‘۔
1995 میں اے اے آئی کے قیام سے لے کراب تک کمپنی ہمیشہ منافع میں رہی ہے۔ مالی سال 2018-19 میں اس کی مجموعی آمدنی 14،133 کروڑ روپے تھی اور منافع 2،271 کروڑ روپے۔ اس کی آمدنی کا 25 فیصد سے زیادہ ایئر پورٹ نیویگیشن سروسز (اے این ایس) کے ذریعہ وصول کیا جاتا ہے۔ طیاروں کے پرواز کے دوران نیویگیشن کے لئے فراہم کردہ اس سروس سے حاصل ہونے والی آمدنی ہوائی جہازوں کی پروازیں بند ہونے کی وجہ سے متاثر ہوئی تھی ۔ خاص طور پر غیر ملکی ایئرلائن کی پروازیں اے این ایس سروس سے کافی آمدنی ہوتی ہے۔