نئی دہلی :سہارا انڈیا نے کہا ہے کہ اس نے سہارا انڈیا فائنانشیل کارپوریشن لمیٹڈ (ایس آئی ایف سی ایل)کا لائسنس 2سال پہلے ہی رضاکارانہ طور پر سرینڈر کردیاتھا۔ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا(سیبی)نے کچھ دن پہلے اہلیت کے پیمانے پر عمل نہ کرنے کیلئے ایس آئی ایف سی ایل کا سب بروکر رجسٹریشن سرٹیفکیٹ رد کردیاتھا۔ اس کے بعد کمپنی کا یہ بیان آیا ہے۔
اس سے قبل 3مارچ کو سیبی نے اہلیت معیار پر پورا نہیں اترنے کی وجہ سے ایس آئی ایف سی ایل کی سب بروکر کے طورپر رجسٹریشن سند رد کردی تھی۔ سہارا انڈیا پریوار نے اتوار کو بیان میں کہا کہ ’کمپنی رضاکارانہ طور پر2سال قبل ہی لائسنس سرینڈر کرچکی ہے‘۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گروپ کے ذریعہ 4مارچ کو سیبی کو لکھے مکتوب میں کہا گیاہے کہ اس نے 3اکتوبر 2018کو ایس آئی ایف سی ایل کا سب بروکر لائسنس آئی ڈی بی آئی کیپٹل کو سرینڈر کردیاتھا۔ اس بارے میں 8اکتوبر 2018 کو مکتوب لکھا گیا تھا ‘۔ بیان میں کہا گیا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ رضاکارانہ طور پر لائسنس رد کرنے کی جانکاری سیبی کی نظر سے چوک گئی ہے‘۔ ایسے میں سیبی کا آرڈر’سرینڈر کرنے کی وجہ سے رد‘ ہونا چاہئے تھا۔ بیان میں آگے کہا گیا ہے، 8اکتوبر2018کو لکھے مکتوب میں ایس آئی ایف سی ایل نے کہا ہے کہ اس نے شروعات سے جاری لائسنسوں پر کام نہیں کیا ہے۔ وہ رضاکارانہ طور پر دونوں لائسنس سرینڈر کررہی ہے۔
2سال پہلے ہی ’سرینڈر‘کردیاتھا لائسنس:سہارا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS