بجرنگ دل کے بعد شیو سینا نے بھی ’پھیرن‘پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا

0

جموں: بجرنگ دل کے بعد شیو سینا نے بھی وادی کشمیر کے سردیوں میں استعمال کئے جانے والے روایتی لباس ‘پھیرن‘ پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بتادیں کہ سری نگر کے باغات علاقے میں 19 فروری کو پھیرن میں ملبوس ایک اسلحہ بردار کے ہاتھوں ایک پولیس اہلکار پر حملے کے بعد بجرنگ دل نے کشمیر میں ’پھیرن‘ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس حملے کے بعد ایسے ویڈیوز بھی وائرل ہوئے تھے جن میں دیکھا جاسکتا تھا کہ سیکورٹی فورسز اہلکار پھیرن میں ملبوس لوگوں کو روکتے ہیں اور انہیں پھیرن نکالنے کو کہتے ہیں۔
دریں اثنا شیو سینا کے جموں وکشمیر یونٹ کے کارکنوں نے بدھ کے روز یہاں احتجاج درج کرتے ہوئے پھیرن اور برقعہ پہننے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ کشمیر میں پھیرن اور برقعہ کی آڑ میں ہی جنگجو کاررائیاں انجام دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا: ’ہماری مانگ ہے کہ پھیرن اور برقعہ پر پابندی عائد کی جائے کیونکہ جنگجو ان کو استعمال کرکے ہی کاررائیاں انجام دیتے ہیں‘۔
موصوف احتجاجی نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ کرنے کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جنگ بندی معاہدوں کی کبھی پاسداری نہیں کرتا ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ عوام کے ساتھ کئے جانے والے وعدوں کو پورا کریں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS