نئی دہلی (ایجنسیاں): روس میں پرائیویٹ فوج میں ہندوستانی نوجوانوں کے بھرتی ہونے کی اطلاعات کے درمیان وزارت خارجہ نے جمعہ کو ہندوستانی شہریوں کو یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ سے دور رہنے کی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کہ روس میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ نے روسی حکام کے ساتھ نوجوانوں کو جلد چھٹی دینے کا معاملہ اٹھایا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ کچھ ہندوستانی شہریوں نے روسی فوج کے ساتھ ملازمتوں کیلئے دستخط کیے ہیں۔ ہندوستانی سفارت خانہ نے اس کی جلد رہائی کیلئے متعلقہ روسی حکام کے ساتھ باقاعدگی سے یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام ہندوستانی شہریوں کو مناسب احتیاط برتنے اور اس جنگ سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے محمد سفیان ان بہت سے نوجوانوں میں سے ایک ہیں جنہیں مبینہ طور پر کچھ ایجنٹوں نے دھوکہ دیا اور یوکرین کے خلاف جاری تنازع میں روس کیلئے لڑنے کیلئے تیار کیا۔
حیدرآباد کے رہائشی سفیان کے اہل خانہ نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ سے روس میں پھنسے نوجوانوں کو بحفاظت نکالنے اور ایجنٹوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی مرکز پر زور دیا ہے کہ وہ اس مسئلہ پر روسی حکومت سے بات چیت کرے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا کہ مودی حکومت کو روسی حکومت سے بات کرنی چاہیے۔ روس-یوکرین جنگ میں پھنسے 12 نوجوانوں کو واپس لایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کسان لیڈروں کے خلاف این ایس اے لگانے کا فیصلہ واپس
سفیان کے بھائی عمران نے میڈیا ایجنسی سے بات کرتے ہوئے اس پورے واقعہ کے بارے میں بتایا کہ میرے بھائی کو ایک کمپنی لے گئی تھی جس کے دبئی، دہلی اور ممبئی میں دفاتر ہیں۔ ان کی پہلی کھیپ 12 نومبر 2023 کو نکلی تھی جس میں 21 نوجوان شامل تھے۔ انہیں 13 نومبر کو روس میں ایک معاہدہ پر دستخط کرنے کو کہا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنٹوں نے نوجوانوں سے کہا کہ انہیں فوج میں ایڈجوٹنٹ (مددگار) کے طور پر ملازمتیں ملیں گی، لیکن انہیں فوج میں بھرتی کر لیا گیا اور یوکرین کی سرحدوں کے پر تعینات کر دیا گیا۔