نئی دہلی: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کمزور عالمی منظر اور گھریلو سطح پر کورونا وائرس انفیکشن سے نمٹنے کے لئے کئے گئے اقدامات کے پیش نظر رواں مالی سال میں ہندوستان کی ترقی کے اندازہ کو کم کر کے 4 فیصد پر رہنے کا تخمینہ لگاتے ہوئے کہا کہ اگلے مالی سال میں یہ 6.2 فیصد تک جا سکتا ہے۔
اے ڈی بی نے ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک 2020 میں کہا کہ ہندوستان کا مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کی ترقی کی شرح اگلے مالی سال میں 6.2 فیصد تک
پہنچ سکتی ہے۔اس نے کہا کہ رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی سے مکمل اقتصادی سرگرمیاں شروع ہو سکتی ہے۔ مالی سال 2019 میں ترقی کی شرح 5.0 فیصد رہی تھی۔
اے ڈی بی کے چیف اکونومسٹ یاسو یاکی سوادا نے کہا کہ کورونا وائرس نے عالمی ترقی کو اور ہندوستان میں ترقی کو ٹریک پر آنے کو متاثر کیا لیکن ہندوستان کی
اقتصادی بنیاد مضبوط ہونے سے اگلے مالی سال میں معیشت کے دوبارہ تیز اضافہ کی راہ پر واپسی کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبا سے معیشت کو بچانے کے لئے
ہندوستان نے فوری قدم اٹھائے ہیں۔نجی اور کمپنی ٹیکس اصلاحات کے ساتھ ہی زراعت اور دیہی معیشت اور مالیاتی شعبے کی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے کئے گئے
اقدامات سے ہندوستان کی تیز رفتار ترقی کی راہ پر واپس آنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وبا کے زیادہ وقت تک چلنے پر عالمی معیشت میں گہرے بحران میں آجائے گا اور ہندوستانی معیشت بھی اس سے متاثر ہوگی۔ اگر ہندوستان میں
کورونا تیزی سے پھیلتا ہے تو اقتصادی سرگرمیوں پر بھی روک لگ جائے گی۔
اے ڈی بی نے مالی سال 2020 میں مطالبات متاثر ہونے اور تیل کی قیمتوں میں کمی سے ہندوستان میں مہنگائی کی تین فیصد پر رہنے اور پھر مالی سال 2021 میں اس سے بڑھ کر 3.8 فیصد پر پہنچ نے کا اندازہ ہے۔ اے ڈی بی نے مالی سال 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کے جی ڈی پی کے 0.3 فیصد پر رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے اور مالی سال 2021 میں اس سے بڑھ کر 1.2 فیصد پر پہنچنے کا اندازہ ظاہر کیا ہے۔