’کجریوال سرکار‘نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کیا

0

نئی دہلی (ایس این بی ) : عام آدمی پارٹی کی سرکار نے دہلی اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں جمعرات کو ایوان میں مکمل اکثریت کے ساتھ ’تحریک اعتماد‘ جیت لی۔ ایوان میں وزیراعلیٰ اروند کجریوال کی طرف سے پیش کی گئی تحریک اعتماد کے حق میں 58 ارکان تھے، جبکہ اپوزیشن اور غیر جانبدار ارکان کی تعداد صفر رہی۔ اس دوران وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے دہلی اور ملک کے لوگوں سے خطاب کیا۔مبارک ہو کہ ملک میں کم از کم ایک کٹر ایماندار جماعت ہے جو نہ خوف زدہ ہے اور نہ ہی اسے لالچ کی بنیاد پر توڑا جا سکتا ہے۔ تین چار ہزار سال کی انسانی تاریخ میں شاید عام آدمی پارٹی پوری دنیا کی واحد پارٹی ہے جس پرکیسز کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے اس میں ہمارے 49 ایم ایل اے کے خلاف 169 کیس بنائے ہیں جبکہ 134 کوعدالتیں ختم کر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سے منیش سسودیا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ہے، گجرات میں ہمارا ووٹ شیئر 4 فیصد بڑھ گیا ہے اور جس دن وہ انہیں گرفتار کریں گے، یہ 6 فیصد بڑھ جائے گا۔اور گجرات میں ہماری حکومت بنے گی۔
اروند کجریوال نے کہا کہ آج ملک میں قومی سطح پر صرف دو پارٹیاں رہ گئی ہیں، ایک کٹر ایماندار ،دوسری صریح بے ایمانی۔ کٹر ایماندار پارٹی وہ ہے جس کا وزیر اعلیٰ، وزراء ، ایم ایل اے اور لیڈر سب ایماندار ہوں اور کٹر بے ایمان پارٹی وہ ہے جس میں ہر روز کرپشن کی آوازیں سنائی دیں۔ میرے ان سے دو مطالبات ہیں۔ پہلا ایم ایل اے خریدنا بند کرو اور پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم کرو اور دوسرے اپنے دوستوں کے قرض معاف نہ کرو۔کسانوں اور طلباء کے قرضے معاف کر کے ان کی وصولی کی جائے۔ میرا ایک ہی خواب ہے کہ جو تعلیم اس ملک نے مجھے اور میرے بچوں کو دی ہے، میں ملک کے ہر بچے کو وہی تعلیم دوں گا۔ وہ جو کچھ کرنا چاہتے ہیں کر لیں۔
دہلی اسمبلی اجلاس میں وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے ’تحریک اعتماد‘جیتنے کے بعد خطاب کے دوران مرکزی حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی کچھ دن پہلے ہی ان لوگوں نے منیش سسودیا کے خلاف پوری طرح سے من گھڑت اور جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی کہ وہ شراب پالیسی میں پیسے کھا رہے ہیں۔ ہم عوامی زندگی میں ہیں۔ عوام زندگی میں کسی بھی قسم کی تحقیقات کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ میں بہت خوش ہوں کہ فوراً منیش سسودیا نے بیان دیا کہ میں ہر طرح کی تحقیقات کے لیے تیار ہوں۔ سی بی آئی اور ای ڈی جو بھی تحقیقات چا ہتے ہیں، انہیں جانچ کرنی چاہئے۔ اروند کجریوال نے کہا کہ منیش سسودیانے یہ دھمکی نہیں دی کہ میں آپ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کروں گا۔ جب کچھ نہیں کیا جاتا ہے ٹیکس چیک کریں۔ یہ الزام لگایا گیا کہ منیش سسودیا نے شراب پالیسی میں پیسے کھا لیے۔ سی بی آئی اس رقم کو تلاش کرنے کے لیے ان کے گھر گئی۔ سی بی آئی نے 14 گھنٹے تک اس رقم کی تلاش کی۔ سب کچھ دیکھا گدے اور تکیے کو پھاڑ دیا اور دیواروں کو بھی چیک کیا۔ لیکن ان کا کچھ پتہ نہیں چلا اور 14 گھنٹے کی طویل تفتیش کے بعد وہ وہاں سے چلے گئے۔ اس کے علاوہ سی بی آئی انہوں نے منیش سسودیا سے چھ سات گھنٹے تک گہرائی سے پوچھ گچھ بھی کی۔ میں ٹی وی پر دیکھ رہا تھا کہ یہ لوگ الزام لگا رہے ہیں کہ جواب کیوں نہیں دے رہے؟ جبکہ انہوں نے تمام جوابات دیئے۔ سی بی آئی والوں نے پوچھے گئے تمام سوالوں کے تمام جوابات دیے اور سی بی آئی اہلکار پوری طرح مطمئن ہو کر اپنے گھر سے نکل گئے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پھر سی بی آئی منیش سسودیا کے گاؤں گئی۔ وہاں کے سبھی گاؤں والوں نے پوچھا کہ کیا انہوں نے کوئی جائیداد، مکان یا زرعی زمین خریدی ہے، لیکن وہاں بھی سی بی آئی کو کچھ نہیں ملا۔ پھر ان کے لاکر چیک کرنے گئے۔ سی بی آئی نے محسوس کیا کہ ان کے لاکر میں زیورات، رقم اور جائیداد کے کاغذات ہوں گے لیکن لاکر میں تقریباً 70-80 ہزار روپے کے چند زیورات ہی ملے۔ سب کچھ چیک کرنے کے بعد بھی کچھ نہیں ملا۔ سی بی آئی والے بھی انسان ہیں، دیکھ رہے ہیں کیا ہو رہا ہے؟وہ بھی سمجھتے ہیں کہ یہ ٹھیک نہیں ہو رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS