پرینکا ریڈی عصمت دری اور قتل کیس میں ایک ریمانڈ رپورٹ آئی ہے،جس میں پریشان کن تفصیلات شامل ہیں۔
اس رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ کس طرح جنسی زیادتی کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق چار افراد نے بدھ کی شام حیدرآباد کے قریب26 سالہ پرینکہ ریڈی کواس وقت نشانہ بنایاجب انہوں نے اسکوٹر کو ایک ٹول بوتھ کے پاس کھڑا دیکھا۔ ملزمین نے اس وقت حملے کا منصوبہ بنایا۔
چار ملزمان کے بیانات پر مبنی ریمانڈ رپورٹ کے مطابق ،ملزمین نے اسکوٹر پنکچر کردیا جب متاثرہ ڈرمیٹولوجسٹ سے ملنے گئی تھی۔
جب متاثرہ رات 9 بجے کے قریب واپس آئیں تومدد کرنے کے بہانہ سے ملزمین اس کے قریب گئے، اور اس کو جنسی زیادتی کا شکار بنایا۔ زیادتی کے بعد انہوں نے اس کا قتل کیا اور 27کلومیٹر کی دوری پر لے جا کر پل کے نیچے لاش کو جلا دیا۔
اس حادثے کے بعد سے تلنگانہ پولیس پر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے،کیوں کہ رات قریب 10بجےمتاثرہ کے اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں رابطہ کیا، تو ان کی شکایت کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا اور انہیں دوسرے پولیس اسٹیشن بھیج دیا گیا۔ یہاں تک کہ متاثرہ کے اہل خانہ صبح 3بجے تک اس کو ڈھونڈتے رہے۔
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کشن ریڈی نے کہا کہ پولیس نے فوراً کارروائی کرنے کے بجائے آرام دہ رویہ اختیار کیا تھا، جہاں پولیس کے فوراً اقدامات سےمتاثرہ کی جان بچ سکتی تھی۔